چراغ پاسوان بہار کے نئے ٹریفک ضابطوں کی زد میں، اوور اسیپڈ نے کٹایا چالان

حاجی پور سے چمپارن جانے کے دوران نیشنل ہائی وے پر تیز رفتار گاڑی چلانے کے لیے 'ای ڈٹیکشن سسٹم' کے تحت مرکزی وزیر کو 2 ہزار روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔

چراغ پاسوان / آئی اے این ایس
چراغ پاسوان / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ایل جے پی (آر) سربراہ اور مرکزی وزیر چراغ پاسوان اس وقت ہندوستانی سیاست میں خوب سرخیوں میں ہیں۔ اس درمیان سیاست سے بالکل الگ ایک معاملے میں ان کا ذکر سامنے آیا ہے۔ دراصل چراغ پاسوان کی گاڑی کا اوور اسپیڈ کی وجہ سے ٹول پلازہ پر آٹومیٹک چالان کٹ گیا ہے۔ مرکزی وزیر کی گاڑی کا چالان ہوجانے پر محکمہ ٹرانسپورٹ میں کھلبلی سی مچ گئی۔ اس معاملے پر آر ٹی او کی جانب سے بتایا گیا کہ اگر گاڑیوں کے کاغذات میں کوئی کمی پائی جاتی ہے یا گاڑی اوور اسپیڈ ہوتی ہے تو اس کا آٹومیٹک چالان ہو جائے گا۔

بہار میں محکمہ ٹرانسپورٹ نے ٹریفک ضابطوں پر عمل کرانے اور جرمانہ کے لیے آٹومیٹک E-Detection System شروع کیا ہے جس میں ٹریفک ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کا آٹومیٹک چالان کٹ جائے گا اور 18 اگست سے اس نئے ای-چالان سسٹم کی شروعات بھی ہوچکی ہے۔ بہار میں اسی نئے ٹریفک ضابطے کی زد میں چراغ پاسوان آگئے۔ وہ حاجی پور سے چمپارن جانے کے دوران نیشنل ہائی وے پر تیز رفتار گاڑی چلانے کے معاملے میں پکڑے گئے اور محکمہ نے اوور اسپیڈ کا چالان ان کے موبائل پر بھیج دیا۔ انہیں دو ہزار روپے کا جرمانہ لگا۔ حالانکہ چراغ پاسوان نے بھی اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے جرمانہ بھر دیے جانے کی بات کہی ہے۔


غور طلب رہے کہ بہار میں ٹریفک کے اس نئے نظام کے تحت کئی نیشنل ہائی وے پر جدید ترین کیمرے نصب کئے گئے ہیں جو یہاں سے گزرنے والی گاڑیوں کے نمبر پلیٹ کی تصویر کھینچ کر گاڑی کی فٹنیس، پالیوشن اور انشورنس فیل ہونے یا اوور اسپیڈ پکڑے جانے پر سیدھے گاڑی مالک کے رجسٹرڈ موبائل نمبر پر چالان بھیج دیتا ہے۔

ضلع ٹرانسپورٹ افسر نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ای-ڈٹیکشن سسٹم ہے۔ ابھی بہار حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسے ٹول پلازہ پر لگایا جائے۔ اس میں آٹومیٹک چالان کٹ جاتا ہے۔ گاڑی صحیح سے چلے، گاڑی کے پیپر ٹھیک ہوں، سیٹ بیلٹ لگا ہے یا نہیں، یہ آٹومیٹک کام کرے گا، اس میں گاڑی کا نمبر درج ہوتا ہے اور چالان کا میسج گاڑی مالک کے رجسٹرڈ نمبر پر چلا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔