چنتن شیویر: کانگریس 2 اکتوبر سے شروع کرے گی ’بھارت جوڑو یاترا‘، سونیا گاندھی

سونیا گاندھی نے بتایا کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ گاندھی جینتی کے موقع پر 2 اکتوبر سے شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سینئر لوگوں کو اس یاترا میں مجھ جیسے بزرگوں کو ’اکوموڈیٹ‘ کرنا پڑے گا۔

چنتن شیویر میں سونیا گاندھی / ٹوئٹر
چنتن شیویر میں سونیا گاندھی / ٹوئٹر
user

سید خرم رضا

اُدے پور: کانگریس پارٹی کا سہ روزہ ’نو سنکلپ چنتن شیور‘ پارٹی صدر سونیا گاندھی کے خطاب کے ساتھ رسمی طور پر اختتام پذیر ہو گیا۔ سونیا گاندھی نے اپنے خطاب میں جہاں تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا، وہیں انہوں نے بتایا کہ تمام کانگریس کے ارکان چاہے وہ نوجوان ہوں یا بزرگ، سب کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شرکت کریں گے۔

اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ گاندھی جینتی یعنی گاندھی جی کی سالگرہ کے موقع پر 2 اکتوبر سے شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سینئر لوگوں کو اس یاترا میں مجھ جیسے بزرگوں کو ’اکوموڈیٹ‘ کرنا پڑے گا۔ یہ یاترا کشمیر سے کنیا کماری تک چلے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 15 جون سے عوامی بیداری مہم شروع ہوگی اور ہمیں اس میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہے۔


انہوں نے کہا کہ ان تین دنوں میں جو باتیں طے ہوئی ہیں ان پر ہم ریاستی انتخابات اور سال 2024 کے عام انتخابات کے دوران عمل کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ 6 پینلوں کے لوگوں سے ملیں اور کچھ پینلز کے لوگوں سے تبادلہ خیال بھی کیا۔ ان کی تقاریر پوری طرح پُرجوش نظر آئی۔

سونیا گاندھی نے کہا ’’مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت مفید اور نتیجہ خیز شیور رہا۔ آپ میں سے بہت سے لوگوں کو تعمیری شرکت کے جذبے سے اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور اپنی تجاویز پیش کرنے کا موقع ملا۔ مجھے چھ گروپوں میں سے ہر ایک میں بحث کا خلاصہ ملا ہے۔ وہ ہماری پارٹی کے عہدوں، پالیسیوں اور پروگراموں سے آگاہ کریں گے۔ وہ ریاستی اور قومی انتخابات کے لیے منشور تیار کرنے کے لیے بھی اہمیت کے حامل ہوں گے۔ میں تنظیمی گروپ کی رپورٹ کا خاص ذکر کرنا چاہتی ہوں کیونکہ یہ سب سے زیادہ متعلقہ ہے۔ اس کے کچھ نظریات نے اُدے پور نو سنکلپ اعلامیہ کا حصہ بنایا ہے جسے ابھی اپنایا گیا ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ گروپ کی تفصیلی سفارشات پر تیزی سے عمل کیا جائے گا۔‘‘


انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہم اجتماعی مقصد کے تحت ایک تازہ دم جذبے کے ساتھ دوبارہ متحرک ہوں گے۔ اس سے پہلے کہ ہم ایسا کریں مجھے نو سنکلپ کے علاوہ درج ذیل چار مخصوص اعلانات کرنے ہیں جن پر عمل کیا جانا ہے:

1. ہم اس سال گاندھی جینتی پر کنیا کماری سے کشمیر تک ملک گیر ’بھارت جوڈو یاترا‘ شروع کریں گے۔ ہم سب اس میں حصہ لیں گے۔ اس یاترا کا مقصد دباؤ کا شکار سماجی ہم آہنگی کے بندھنوں کو مضبوط کرنا اور ہمارے آئین کی ان بنیادی اقدار کو محفوظ رکھنا، جن پر حملہ کیا جا رہا ہے اور ہمارے کروڑوں لوگوں کے روز مرہ کے خدشات کو اجاگر کرنا ہے۔

2. ضلع سطح پر شروع کئے گئے ’جن جاگرن ابھیان‘ کے دوسرے مرحلہ کو ایک ماہ بعد 15 جون سے دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ یہ وسیع مہم معاشی مسائل کو اجاگر کرے گی، بالخصوص بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی میں ناقابل برداشت اضافہ، جوکہ معاشی زندگی کو تباہ کر رہے ہیں۔


3. اندرونی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ایک محدود ٹاسک فورس قائم کی جائے گی، یہ ضروری بھی ہے اور اس پر ادے پور میں مختلف گروپوں میں تبادلہ خیال بھی کیا گیا ہے۔ یہ اصلاحات 2024 کے لوک سبھا انتخابات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تنظیم کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کریں گی، جن میں ڈھانچہ، پارٹی عہدوں پر تقرری کے قواعد، مواصلات اور تشہیر، رسائی، مالیات اور انتخابی انتظام شامل ہیں۔ ٹاسک فورس کی تشکیل کا اعلان آئندہ دو تین دنوں میں کر دیا جائے گا۔

4. میں نے سی ڈبلیو سی سے ایک مشاورتی گروپ تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جو میری چیئرپرسن شپ میں مستقل طور پر ملاقاتیں کرے گا تاکہ ہماری پارٹی کے سامنے سیاسی مسائل اور چیلنجز پر بحث ہو سکے اور مسائل پر غور کیا جا سکے۔ اگرچہ ہمارے پاس پہلے سے ہی سی ڈبلیو سی موجود ہے جو وقتاً فوقتاً میٹنگ کرتا ہے اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔ تاہم، نیا گروپ ایک اجتماعی فیصلہ ساز ادارہ نہیں ہے لیکن سینئر ساتھیوں کے وسیع تجربے سے فائدہ اٹھانے میں میری مدد کرے گا۔ اس کی بھی بہت جلد اطلاع دی جائے گی۔


سونیا گاندھی نے مزید کہا ’’ان تین دنوں میں آپ کو ایک دوسرے کو جاننے، اپنے سینئر اور چھوٹے ساتھیوں سے ملنے اور بات چیت کرنے کا موقع بھی ملا ہے۔ جہاں تک میرا تعلق ہے، مجھے تمام 6 گروپوں میں بیٹھ کر کچھ مقررین کو سننے کا موقع حاصل ہوا۔ تو میرے دوستو اور ساتھیو! میں آپ سب کو نیک خواہشات پیش کرتی ہوں۔ ہم ضرور کامیاب ہوں گے۔ یہی ہمارا عزم ہے۔ یہی ہمارا ’نو سنکلپ‘ ہے۔ کانگریس کا سورج پھر سے طلوع ہوگا۔ یہی ہمارا ’نو سنکلپ‘ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔