چنمیانند کی گرفتاری نہ ہونے سے دلبرداشتہ متاثرہ نے دی خودکشی کی دھمکی

میڈیا رپورٹوں کے مطابق چنمیانند کی حالت مبینہ طور پر خراب ہے اور بدھ کے روز حالت مزید بگڑ گئی۔ متاثرہ طالبہ نے چنمیانند کی گرفتاری عمل میں نہ لائے جانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

شاہجہانپور: سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر چنمیانند کے خلاف قانون کی طالبہ کی جانب سے مجسٹریٹ کے سامنے عصمت دری اور جنسی ہراسانی کا بیان درج کرائے جانے کے بعد سے اب تک ان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق چنمیانند کی حالت مبینہ طور پر خراب ہے اور بدھ کے روز حالت مزید بگڑ گئی۔ متاثرہ طالبہ نے چنمیانند کی گرفتاری عمل میں نہ لائے جانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور خودکشی کرنے کی دھمکی دی ہے۔

خبر رساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق ڈاکٹروں کی پوری ٹیم چنمیانند کی صحت کی جانچ کر رہی ہے اور ان کا شوگر لیول لگا تار کم اور زیادہ ہو رہا ہے جس سے علاج میں پریشانی ہو رہی ہے۔ چنمیانند کا علاج انہیں کی رہائش گاہ پر ہو رہا ہے۔


واضح رہے کہ پیر کو طالبہ کے ذریعہ ایس آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان درج کیے جانے کے بعد سے چنمیانند کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔ دوسرے دن بھی ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی جبکہ تیسرے دن بدھ کے روز ان کی حالت مزید بگڑی ہوئی بتائی جا رہی ہے۔

قانون کی طالبہ نے پیر کو مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چنمیانند نے اس کے ساتھ کئی بار عصمت دری کی ہے اور نہاتے وقت اس کا ویڈیو بنا کر بلیک میل کیا ہے۔ طالبہ نے مجسٹریٹ کو کچھ ثبوب بھی پیش کیے تھے۔


ادھر سوامی چنمیا نند کے خلاف کاروائی میں مسلسل ہو رہی تاخیر سے دلبرداشتہ طالبہ نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ اگر چنمیا نند گرفتار نہ کیا گیا تو وہ خود کشی کرلے گی۔ طالبہ نے ایس آئی ٹی پر کاروائی میں لاپرواہی برتنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ طالبہ اپنے بھائی و والد کے ساتھ سخت سیکورٹی میں الہ آباد روانہ ہو گئی۔ متاثرہ کے والد نے بتایا کہ الہ آباد جا کر وہ اپنے وکیلوں سے ملاقات کریں گے۔ ان کو اب تک کی ایس آئی ٹی کی جانچ کے بارے میں بتائیں گے۔ اس کے بعد طے کریں گے کہ آگے کی کیا کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس پورے معاملے میں کیا چل رہا ہے، کیا کاروائی کی جارہی ہے اس ضمن میں انہیں کچھ بھی نہیں بتایا جارہا ہے۔ایس آئی ٹی کے افسران کچھ بھی صحیح جواب نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب میری بیٹی کے بیان درج کئے جاچکے ہیں تو چنمیا نند کو گرفتار کرنے میں تاخیر کیوں کی جارہی ہے!

وہیں دوسری جانب ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر چنمیانند معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کر رہی ہے اور حکومت کو اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Sep 2019, 7:10 PM