چین کی اگست ماہ میں تین مرتبہ ہندوستانی سرحد پر دراندازی

چین کی جانب سے مستقل سرحدی دراندازی جاری ہے اور اب خبر آئی ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے اتراکھنڈ سرحد سے ملحقہ ہندوستانی علاقہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے۔

علامتی تصویر سوشل میڈیا
علامتی تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ڈوکلام تنازعہ کے بعد چین نے ایک مرتبہ پھر ہندوستانی سرحد پار کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس مرتبہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے اتراکھنڈ سرحد سے ملحقہ ہندوستانی علاقہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے۔ خبررساں ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ گزشتہ اگست ماہ کے دوران چینی فوج نے کم از کم تین مرتبہ ہندوستانی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

چینی فوجی اہلکار اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں باراہوتی گاؤں میں تقریباً 4 کلومیٹر اندر تک داخل ہو گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق ہندوستانی فوج کی مداخلت کے بعد چینی فوجی وہاں سے واپس لوٹنے پر مجبور ہوئے۔ چینی فوجی اہلکاروں نے 3، 14 اور 15 اگست کو ہندوستانی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

گزشتہ جولائی میں بھی چین کی جانب سے ہندوستانی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس وقت چینی فوجی اہلکار باراہوٹی میں ہندوستانی علاقہ میں ایک کلومیٹر اندر تک آگئے تھے۔ 2013 اور 2014 میں اسی علاقہ سے چینی فوجی اہلکاروں کی دراندازی کے ساتھ ساتھ ہوائی گشت کی بھی خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔

لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) سے منسلک جرائم پر شمالی کمان کے جے سی او لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے اس سال کی شروعات میں کہا تھا کہ ایسے واقعات ان علاقوں میں رونما ہوئے ہیں جہاں ہمارے پاس حقیقی کنٹرول لائن کا علیحدہ تصور ہے۔ ان علاقوں میں ہندوستان اور چین کے پاس قدرے بہتر نظام موجود ہے۔

ہندوستان اور چین کے درمیان 4057 کلومیٹر کی سرحد ہے جہاں گلیشیرز، برف کے ریگستان، پہاڑ اور ندیاں ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال سکم اور بھوٹان کی سرحد پر ڈوکلام علاقے میں بھی چینی فوجی کئی مہینے تک خیمہ زن رہے تھے اور تقریباً 70 دنوں تک دونوں ممالک کے فوجی آمنے سامنے رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔