ایل جی کی کیجریوال کو تنبیہ، افسران کا اعتماد بحال کرو
’ایل جی اور کیجریوال کی ملاقات کے بعد ایسے واضح اشارے ہیں کہ اب افسران اور حکو مت کے مابین صلح ہو جائے گی اور کام کاج شروع ہو جاائے گا۔
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے وزیر اعلی دہلی اروند کیجریوال اور ان کے وزراء کے ساتھ ملاقات کے بعد حالیہ واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلی کو مشورہ دیا ہے کہ سرکاری افسران کے ساتھ اعتماد میں جو کمی آئی ہے اس کو دور کریں تاکہ دہلی کے ترقیاتی کام متاثر نہ ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمہوریت میں تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ پیر کی رات کو چیف سیکریٹری کے ساتھ ارکان اسمبلی کی بدسلوکی کے واقعہ کے بعد دہلی میں سیاسی بحران پیدا ہو گیا تھا کیونکہ اس بد سلوکی کے خلاف احتجاج میں دہلی کے افسران نے حکومت کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ادھر ایل جی نے بھی مرکزی وزارت داخلہ کو تمام حالات پر ایک رپورٹ بھیجی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دہلی میں آئینی بحران ہے۔ ایل جی کی رپورٹ اور آج کے ٹوئٹ میں واضح تضاد ہے۔ آج کی ملاقات کے بعد دیئے گئے ایل جی کے بیان سے یہ بھی واضح ہے کہ انہوں نے کیجریوال حکومت کو پیغام دیا ہے کہ وہ افسران کے ساتھ اعتماد بحال کریں اور تشدد سے پرہیز کریں یعنی یہ کہ دہلی حکومت کو سیدھی تنبیہ ہے۔
ایل جی کی اس رپورٹ کے بعد سے دہلی کی سیاست میں بے چینی پیدا ہوئی اور آج وزیر اعلی نے ایل جی سے ملاقات کی۔ دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے تیور بھی نرم پڑتے نظر نہیں آ رہے ہیں۔
عام آدمی پارٹی کی سینئر رکن آتیشی مرلینا نے ایک ٹوئٹ میں اپنی پارٹی کے رکن اسمبلی کو افسران کے خلاف بیان دینے پر تنبیہ بھی کی ہے۔ اس سے صاف واضح ہے کہ فریقین میں مصالحت ہو گئی ہے۔
چیف سکریٹری کے ساتھ بد سلوکی کے معاملے میں دہلی پولس کی ایک ٹیم وزیر اعلی اروند کیجریوال کی سرکاری رہائش گاہ پر پہنچ گئی تھی۔ دوسری طرف محکمہ تعلیم میں مشیر اور ایگزیکٹیو ڈائریکڑ دھیر جھنگران نے چیف سکریٹری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ‘‘ یہ بھی خبر ہے کہ وزیر اعلی ٰکے مشیر وی کے جین نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جبکہ اس بات کی ابھی تصدیق ہونا باقی ہے۔ یہ واقعات ایک ساتھ ہوئے ہیں جس کی وجہ سے دہلی کی سیاست میں موجود بے چینی میں پہلے سے مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر دہلی پولس سی سی ٹی وی فوٹیج اور پوچھ تاچھ کے لئے گئی ہے۔ جس کو لے کر وزیر اعلیٰ کیجریوال نے ٹوئٹ کیا ہے کہ میرے گھر پر تو پولس بھیج دی ہےلیکن جج لویا معاملے میں امت شاہ سے کب پوچھ تاچھ ہوگی۔
ادھر کیجریوال کے میڈیا ایڈوائزر ناگیندر شرما نے نے ایک ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کیا ہے ، جس میں لکھا ہے کہ ’’ہمارے افسران کا وزیر اعلیٰ کیجریوال پر ہی غصہ کیوں آتا ہے‘‘۔ چیف سکریٹری انشو پرکاش کے ساتھ ارکان اسمبلی کی مبینہ بد سلوکی کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ دو ارکان اسمبلی پہلے ہی 14دن کی عدالتی تحویل میں بھیجے جاچکے ہیں اور پولس ابھی میٹنگ کے دوران موجود دیگر نو ارکان اسمبلی سے بھی پوچھ تاچھ کر سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Feb 2018, 1:46 PM