عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر ’پی ایس اے‘ لگانا جمہوریت کا سب سے گھٹیا قدم: چدمبرم

پی چدمبرم نے کہا کہ عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی اور دیگر کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کی بربریت بھری کارروائی سے حیران ہوں۔ الزامات کے بغیر کسی پر کارروائی جمہوریت کا سب سے گھٹیا قدم ہے۔

سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم
user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) لگانے پر سابق وزیر مالیات پی چدمبرم نے مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دونوں لیڈروں پر لگائے گئے پی ایس اے سے میں حیران ہوں۔

پی چدمبرم نے کہا کہ ’’عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی اور دیگر کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کی بربریت بھری کارروائی سے حیران ہوں۔ الزامات کے بغیر کسی پر کارروائی جمہوریت کا سب سے گھٹیا قدم ہے۔ جب ناانصافی والے قانون پاس کیے جاتے ہیں یا ناانصافی کرتے ہوئے قانون نافذ کیے جاتے ہیں تو لوگوں کے پاس امن سے مظاہرہ کرنے کے علاوہ کیا متبادل ہوتا ہے؟‘‘


پی چدمبرم نے مزید کہا کہ ’’پی ایم مودی کا کہنا ہے کہ احتجاجی مظاہرہ سے انارکی ہوگی اور پارلیمنٹ و اسمبلیوں کے ذریعہ پاس قوانین پر عمل کرنا ہوگا۔ وہ تاریخ اور مہاتما گاندھی، مارٹن لوتھر کنگ اور نیلسن منڈیلا کے رہنما مثالوں کو بھول گئے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ جمعرات کو جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کے خلاف پی ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ پر جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک بار پھر سے پی ایس اے لگا دیا۔ دونوں کے خلاف عوامی تحفظ ایکٹ کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔


غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے نظربند ہیں۔ انتظامیہ نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو جہاں ٹرانسپورٹ لین میں ایک سرکاری گیسٹ ہاؤس میں نظر بند رکھا ہے تو وہیں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو ان کے گھر میں نظر بند رکھا گیا ہے۔ وہیں سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت ان کے ہی گھر میں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔