چھتیس گڑھ: بی جے پی امیدوار نے سبقت دیکھ کر بانٹ دی مٹھائی، نتیجہ آیا تو ہو گیا حیران

ووٹوں کی گنتی کے دوران چھتیس گڑھ کے کوربا سیٹ سے بی جے پی امیدوار جیوتی نند دوبے صبح سے ہی سبقت بنائے ہوئے تھے اور فتح کی امید میں انھوں نے مٹھائی تقسیم کر جشن بھی منایا، لیکن آخر میں شکست ہاتھ لگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا انتخاب 2019 کے نتیجوں کے بعد ج ہاں پورے ملک میں بی جے پی کے کارکنان جشن منا رہے تھے، وہی چھتیس گڑھ میں بی جے پی امیدوار کے جشن کو کانگریس نے مایوسی میں بدل دیا۔ دراصل چھتیس گڑھ کی سب سے ہائی پروفائل کوربا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار جیوتی نند دوبے نے نتیجے آنے سے پہلے ہی جوش میں آ کر لڈو تقسیم کروا دیے، لیکن جب نتائج سامنے آئے تو پتہ چلا کہ انتکاب میں ان کی بڑی شکست ہوئی ہے۔ چھتیس گڑھ اسمبلی صدر اور سابق ریاستی وزیر مملکت ڈاکٹر چرن داس مہنت کی بیوی جیوتسنا مہنت نے جیوتی نند دوبے 26 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دیا۔

جمعرات کو بی جے پی امیدوار جیوتی نند دوبے صبح سے ہی سبقت بنائے ہوئے تھے۔ کچھ دیر بعد دوبے دس ہزار ووٹوں سے آگے چل رہے تھے، جس کے بعد جیوتی نند اور ان کے حامیوں نے ووٹ کاؤنٹنگ سنٹر پر جشن منانا شروع کر دیا۔ ڈھول نگاڑوں کے درمیان لوگوں کو مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔


مٹھائی تقسیم ہونے کے بعد اچانک ہی نتیجوں میں بڑی تبدیلی آنی شروع ہوئی۔ کوربا کے پالی تاناخار اور رام پور کے بوتھوں کی ای وی ایم کھلتے ہوئے سارا معاملہ الٹ گیا۔ تقریباً تین بجے کے بعد سے کانگریس کی جیوتسنا مہنت بی جے پی امیدوار پر 25 ہزار ووٹوں سے سبقت لے گئیں اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کو بڑی فتح نصیب ہوئی۔

شکست کے بعد بی جے پی امیدوار کا جشن مایوسی میں تبدیل ہو گیا۔ کوربا ضلع کے پالی تاناخھار سے 61 ہزار، مرام پور سے 29 ہزار ووٹ سے بی جے پی امیدوار جیوتی نند دوبے پچھڑ گئے۔ یہاں تک کہ وہ اپنے آبائی علاقہ کٹگھورا سے بھی تقریباً ساڑھے چار ہزار ووٹوں سے پیچھے رہے۔


قابل ذکر ہے کہ منموہن حکومت میں ریاستی وزیر مملکت رہے ڈاکٹر چرن داس مہنت 2009 کے انتخاب میں کوربا سیٹ سے جیت کر رکن پارلیمنٹ بنے تھے۔ اس کے علاوہ چرن داس مدھیہ پردیش حکومت میں وزیر داخلہ بھی رہ چکے ہیں۔ کانگریس نے اس بار کوربا سے ان کی بیوی جیوتسنا کو موقع دیا تھا۔

جیوتسنا مہنت کا سیاسی پس منظر کچھ زیادہ خاص نہیں ہے۔ اس کے باوجود بھی چھتیس گڑھ کی 11 لوک سبھا سیٹوں میں سے جن سیٹوں پر کانگریس سب سے زیادہ مضبوط مانی جا رہی تھی، اس میں کوربا کا نام سب سے آگے تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔