چھتیس گڑھ: بے آسرہ خاتون کا گھر چوری، بی جے پی حکومت کا کارنامہ
بلاسپور کے اس گاؤں کو پی ایم آواس یوجنا کے تحت 72 گھر الاٹ ہوئے تھے، جن میں سے 71 کی تعمیر ہو چکی ہے لیکن ایک گھر کا کوئی پتہ نہیں۔ مقامی سرپنچ کے مطابق خاتون کو گھر الاٹ ہوا تھا لیکن وہ لاپتہ ہے۔
چوری کے واقعات تو پیش آتے ہی رہتے ہیں اور ان کے تعلق سے خبریں بھی آپ تک پہنچتی رہتی ہیں۔ اکثر لوگوں کے گھروں میں چوری ہوتی رہتی ہے لیکن کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ کسی کا گھر ہی چوری ہو گیاہو! جی ہاں، گھر میں رکھا قیمتی سامان نہیں یہاں تو پورا گھر ہی چوری ہو گیا۔
یہ عجب کارنامہ ہوا ہے چھتیس گڑھ کی رمن سنگھ حکومت کے دوران۔ واقعہ چھتیس گڑھ کے بلاسپور کا ہے جہاں ایک بزرگ خاتون نے پی ایم آواس یوجنا (وزیر اعظم کی رہائش فراہم کرنے کی اسکیم) کے تحت ایک بزرگ غریب اور بے آسرہ خاتون کو گھر الاٹ ہوا تھا، لیکن جب وہ انہیں نہیں ملا تو خاتون نے گھر چوری ہو جانے کی رپورٹ درج کرا دی ہے۔
60 سالہ بزرگ خاتون نے افسران پر الزام عائد کرتے ہوئے شکایت درج کرائی ہے کہ اس کا گھر چوری کر لیا گیا ہے۔ خاتون نے کہا، ’’میں الاٹ کئے گئے گھر کی کئی قسطوں کی ادائیگی کر چکی ہوں لیکن ابھی تک گھر کا کچھ پتہ نہیں ہے۔‘‘ بزرگ خاتون نے کہا کہ وہ مٹی کی ایک چھونپڑی میں رہتی تھی لیکن کچھ دن پہلے وہ بھی گر گیا اور اب وہ بے آسرہ ہو گئیں، ان کے پاس رہنے کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ خاتون نے پولس سے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
بزرگ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ سرپنچ کے نمائندہ نے بھی اس معاملہ کی جانچ کی ہے۔ سرپنچ کے نمائندہ نے کہا، ’’سال 2018-19 میں گاؤں کو پی ایم آواس یوجنا کے تحت 72 گھر الاٹ کئے گئے تھے، جن میں سے 71 تعمیر ہو چکے ہیں اور ان لوگوں کو گھروں کا قبضہ بھی دے چکے ہیں۔‘‘ نمائندہ نے کہا کہ ’’خاتون کو گھر الاٹ ہوا تھا، لہذا انہوں نے رپورٹ درج کرا دی ہے۔ پولس نے اس معاملہ کی جانچ شروع کر دی ہے۔‘‘
غور طلب ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کافی ہنگامہ خیز طریقہ سے 2022 تک ملک کے ہر شہری کو اس کا اپنا گھر دستیاب کرانے کا دعوی کیا تھا۔ مودی نے 25 جون 2015 کو پی ایم آواس یوجنا کا اعلان بھی کر دیا تھا لیکن اب چھتیس گڑھ میں بی جے پی کی رمن حکومت کے افسران نے جو کارنامہ انجام دیا ہے اس سے مودی کی اس زیر بحث اسکیم پر سوال کھڑے ہو گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔