چھتیس گڑھ: بیجاپور میں نکسلیوں سے تصادم کے بعد سے 20 سے زیادہ جوان لاپتہ، سرچ آپریشن جاری

سکیورٹی اہلکاروں اور نکسلیوں میں ہوئے تصادم میں زخمی 24 جوانوں کو بیجاپور اسپتال لایا گیا، جبکہ 7 جوانوں کو علاج کے لئے رائے پور بھیجا گیا ہے، کوبرا کے ایک کمانڈو کی لاش جگدل پور کے لئے بھیجی گئی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بیجاپور: چھتیس گڑھ کے بیجاپور میں ہونے والے نکسلیوں کے حملہ میں سکیورٹی فورسز کے 5 اہلکاروں کی موت ہو گئی جبکہ متعدد اہلکار تاحال لاپتہ ہیں۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق سکیورٹی فورسز کے 21 جوان لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لئے آپریشن چلایا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تصادم میں زخمی ہونے والے 24 جوانوں کو بیجاپور اسپتال لایا گیا ہے۔ وہیں سات جوانوں کو علاج کے لئے رائے پور بھیجا گیا ہے۔ کوبرا کمانڈو کے ایک جوان کی لاش برآمد کر لی گئی ہے جسے ایئر لفٹ کر کے جگدل پور بھیجا گیا ہے۔


اس سے قبل ہفتہ کو دی گئی اطلاع کے مطابق تصادم میں 5 جوان شہید ہوئے تھے تھے۔ جس میں سے 3 جوان ڈی آر جی اور 2 جوان سی آر پی ایف سے وابستہ ہیں۔ وہیں تصادم میں 9 نکسلیوں کے بھی مارے جانے کی اطلاع تھی۔ بستر کے آئی جی سندرراج پی نے کوبرا بٹالین کے ایک جوان کی شکایت کی تصدیق کی تھی۔ انہوں نے موقع سے ایک خاتون نکسلی کی لاش برآمد ہونے کی بھی اطلاع دی تھی۔

نکسلیوں سے ہونے والی مڈبھیڑ کے بعد سکیورٹی فورسز کے اعلیٰ عہدیداران کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا۔ ڈی جی پی ڈی ایم اوستھی، اسپیشل ڈی جی (اینٹی نکسل آپریدن) اشوک جنیجا اور دیگر اعلی افسران رائے پور میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں شامل ہوئے تھے۔ سی آر پی ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ اس طرح کے آپریشن میں جب جوان لاپتہ ہو جاتے ہیں تو ان کے بازیاب ہونے کی امید کم ہو ہوتی ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تصادم میں جان گنوانے والے جوانوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔