چھتیس گڑھ: بلدیاتی انتخابات میں کانگریس کی بڑی کامیابی
ریاست میں کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد شہری اداروں کے انتخابات ای وی ایم کے ذریعے نہیں بلکہ بیلٹ پیپرز کے ذریعے کرائے گئے ہیں
رائے پور: چھتیس گڑھ میں شہری بلدیاتی انتخابات میں کانگریس نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور ریاست کی 10 میونسپل کارپوریشنوں میں سے نو پر قبضہ کر لیا ہے۔ نگر پالیکا اور نگر پنچایتوں میں بھی کانگریس کو سبقت حاصل ہے۔ ان نتائج کے ساتھ ہی جہاں کانگریس خیمہ میں خوشی پائی جا رہی ہے وہیں بی جے پی خیمہ مایوس نظر آ رہا ہے۔
ریاست میں کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد شہری اداروں کے انتخابات ای وی ایم کے ذریعے نہیں بلکہ بیلٹ پیپرز کے ذریعے کرائے گئے ہیں۔ کونسلرز کا انتخاب براہ راست نظام کے ذریعہ کیا گیا یعنی رائے دہندگان نے امیدواروں کا انتخاب پارٹی کی بنیاد پر کیا۔ جبکہ میئر اور بلدیہ صدر کا انتخاب بالواسطہ نظام یعنی کونسلرز ہی کریں گے۔ منگل دیر رات تک جاری رہنے والی ووٹوں کی گنتی کے نتائج نے کانگریس کو بڑی کامیابی کا اشارہ دیا ہے۔ کانگریس نے کوربا میونسپل کارپوریشن کے علاوہ دیگر تمام میونسپل کارپوریشنوں میں اکثریت حاصل ہے۔
شہری بلدیاتی اداروں کے نتائج پر نگاہ ڈالیں تو رائے پور، بلاسپور، دھمتری، درگ، راجنندگاؤں، رائےگڑھ، امبیکا پور، چرمری، جگدلپور میں کانگریس نے اپنا میئر بنانے کے لئے اکثریت حاصل کر لی ہے۔ جبکہ کوربا میں بی جے پی کے کونسلرز زیادہ تعداد میں جیتے ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں کانگریس صرف امبیکاپور میں ہی کامیاب رہی تھی، اس مرتبہ تصویر بدل گئی ہے۔
ایک طرف جہاں کانگریس کو میونسپل کارپوریشنوں میں کامیابی ملی ہے، وہیں بلدیہ اور نگر پنچایتوں میں بھی کانگریس کو برتری حاصل ہے۔ اس طرح سے ریاست کی شہروں پر بھی کانگریس نے قبضہ کر لیا ہے۔ ریاست میں شہری تنظیم کے لئے ووٹنگ 21 دسمبر کو ہوئی تھی۔
وزیر اعلی بھوپش بگھیل نے شہری بلدیاتی اداروں کے انتخاب میں کامیابی کو کارکنوں کی محنت، موجودہ حکومت کی کارکردگی اور سابقہ رمن حکومت کی ناکامیوں کو قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’بی جے پی کو شہری علاقوں کی پارٹی سمجھا جاتا ہے، لیکن ان انتخابات میں اسے کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ بی جے پی کی حقیقت سامنے آ چکی ہے۔ کانگریس نے دھمتری میں تو کئی سالوں کے بعد یہ انتخاب جیتا ہے۔ اسی طرح سابق وزیر اعلی رمن سنگھ کے علاقے میں بھی کانگریس نے یکطرفہ طور پر کامیابی حاصل کی ہے۔‘‘
بی جے پی کے ریاستی صدر وکرم اوسینڈی پارٹی کے لئے ان نتائج کو مایوس کن نہیں سمجھتے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ان نتائج نے کانگریس حکومت کو آئینہ دکھانے کا کام کیا ہے۔ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے بڑی کامیابی حاصل کی تھی، لیکن شہری بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کی کارکردگی زیادہ بری نہیں رہی۔ یہ ریاستی حکومت کے خلاف عوامی ناراضگی کا مظہر ہے!‘‘
ادھر، انتخابی نتائج کو لے کر بی جے پی میں داخلی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ پارٹی کے ترجمان سچیدانند اپاسنے نے تو اسے پاپ (گناہوں) کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے، ’’پاپ کیے تھے ہم نے، اپنے کرموں کا ہی پھل پایا ہے۔‘‘
ریاست کے 151 بلدیاتی اداروں میں 2840 کونسلرز کے انتخابات ہوئے۔ ان میں سے کانگریس نے 1283 مقامات پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ بی جے پی نے 1131 مقامات پر کامیابی حاصل کی ہے۔ جبکہ آزاد امیدواروں نے 364 مقامات پر کامیابی حاصل کی ہے۔ جنتا کانگریس چھتیس گڑھ نے 36 مقامات پر کامیابی حاصل کی ہے۔
معلوم ہو کہ پچھلے سال اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے ڈیڑھ دہائی کے بعد اقتدار حاصل کیا تھا۔ لیکن لوک سبھا انتخابات میں، اسے بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اب کانگریس نے شہری علاقوں کے انتخابات میں پھر سے برتری حاصل کر لی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔