چیف آف ڈیفنس اسٹاف کی تقرری سے متعلق قوانین میں تبدیلی، نوٹیفکیشن جاری

گزشتہ سال دسمبر میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ملک کے پہلے سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کی موت کے بعد سے سی ڈی ایس کا عہدہ خالی ہے۔

وزارتِ دفاع
وزارتِ دفاع
user

قومی آواز بیورو

وزارت دفاع نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) کی تقرری سے متعلق تینوں دفاعی فورسز کے قوانین میں ترمیم کے لیے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ سی ڈی ایس کی تقرری کے لیے حکومت ان افسران کے ناموں پر غور کر سکتی ہے جو لیفٹیننٹ جنرل کے مساوی یا عام مساوی کی شکل میں خدمات دے رہے ہیں۔ یا وہ افسر جو لیفٹیننٹ جنرل یا جنرل کے عہدہ سے سبکدوش ہوئے ہیں، لیکن تقرری کی تاریخ کو 62 سال کی عمر حاصل نہیں کی ہے۔

یعنی مرکزی حکومت جب چاہے تب لیفٹیننٹ جنرل یا جنرل رینک سے سبکدوش فوجی افسر کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) بنانے کا فیصلہ لے سکتی ہے۔ اس کے لیے وزارت دفاع نے فضائیہ، بحریہ اور بری فوج کے سروس ایکٹ میں تبدیلی کی ہے۔ اس کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل یا جنرل یا مساوی رینک سے ریٹائر افسر یا انہی عہدوں پر خدمات انجام دے رہے افسر کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف بنایا جا سکتا ہے۔ لیکن وہ افسر تقرری کے وقت 62 سال سے زیادہ عمر کا نہیں ہونا چاہیے۔


62 سال کی عمر سے متعلق حد ڈالنے کی وجہ سے اب انڈین آرمی، بحریہ اور فضائیہ کے ریٹائرڈ چیف سی ڈی ایس کی دوڑ سے باہر ہو چکے ہیں۔ کیونکہ تینوں افواج کے سربراہان کا ریٹائرمنٹ 62 سال کی عمر میں ہوتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ 62 سال کی عمر میں ریٹائر ہوئے ہیں تو سی ڈی ایس نہیں بن پائیں گے۔ جو افسر خدمات انجام دے رہے ہیں اور عمر کی حد پار نہیں کی ہے، وہی سی ڈی ایس بن سکتے ہیں۔

تین اسٹار والے جنرل یعنی لیفٹیننٹ جنرل، انڈین ایئرفورس کے ایئر مارشل یا پھر بحریہ کے وائس ایڈمیرل 60 سال کی عمر میں سبکدوش ہوتے ہیں۔ یعنی اگر یہ ریٹائر ہو بھی گئے اور عمر 62 سال سے کم ہے تو وہ بھی سی ڈی ایس بن سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ملک کے پہلے سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کی موت کے بعد سے سی ڈی ایس کا عہدہ خالی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔