مودی حکومت بیورو کریسی کے بھگواکرن پر آمادہ: کانگریس

سول سروسز میں کیڈر کی تقسیم کے لئے خصوصی کورس کرنے کی تجویز کو کانگریس نے بیورو کریسی کے بھگواکرن کی کوشش قرار دیا ہے۔ کانگریس کے مطابق اس ایشو کو پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کانگریس پارٹی نے سول سروسز میں کیڈر تقسیم کرنے کے اصولوں میں مجوزہ تبدیلی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا مقصد صرف اور صرف اداروں کو برباد کرنا ہے۔

کانگریس نے بروز پیر کہا کہ سول سروسز میں کیڈر تقسیم کے اصولوں میں جو تبدیلی کے حوالہ سے جو تجویز لائی جا رہی ہے کانگریس پارٹی اس کی مخلافت کرتی ہے۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ اگر سول سروسز کے کیڈر تقسیم کے اصولوں میں تبدیلی کی گئی تو یونین پبلک سروس کمیشن کی میرٹ لسٹ کا کوئی مطلب نہیں رہ جائے گا۔

رندیپ سرجے والا نے مزید کہا ’’مودی جی نے سول سروسز کی میرٹ لسٹ کے لئے جو تجویز تیار کی ہے، اس سے ادارے کو نقصان ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ نئے اصولوں سے حکومت کو کیڈر تقسیم میں من مرضی کرنے کی چھوٹ مل جائے گی جو ناقابل تلافی ہے۔ سرجے والا نے اپنے ٹوئٹ میں اس تجویز کی کاپی بھی پوسٹ کی ہے جس میں کیڈر تقسیم کے اصولوں میں تبدیلی کی بات کہی گئی ہے۔

وہیں کانگریس کے رہنما احمد پٹیل نے کہا کہ صرف فاؤنڈیشن کورس کی بنیاد پر آئی اے ایس-آئی پی ایس کی میرٹ لسٹ طے کرنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان محنتی او بی سی، دلتوں اور آدی واسی طلباء کے ساتھ زیادتی ہے، جو دن-رات ایک کرکے اس مقام تک پہنچتے ہیں۔ اس سے آنے والے دنوں میں ان کے لئے مواقع کم ہوں گے۔ انہوں نے اسے ریزرویشن میں تبدیلی کی ایک اور سازش قرار دیا ہے۔

علاوہ ازیں کانگریس کے رہنما آنند شرما نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس سب کے لئے آئین میں طے شدہ اصول موجود ہیں کہ جو لوگ کامیاب ہوتے ہیں انہیں میرٹ کی بنیاد پر کیڈر دیا جاتا ہے۔ لیکن پی ایم او کے اشاروں پر چلنے والی یہ حکومت انڈین سول سروسز کی غیر جانبداری سے سمجھوتہ کرنا چاہتی ہے، یہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے حکومت کو ایسا نہ کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ انہوں نے اسے سنگھ کے اشارے پر بیوروکریسی کے بھگواکرن سے تعبیر کیا۔ آنند شرما نے کہا کہ کانگریس اس مدے کو پارلیمنٹ میں اٹھائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 May 2018, 8:59 AM