چندریان-2 کے لیے بھاری پڑ گئے آخر کے 15 منٹ، اچانک کہیں غائب ہو گیا لینڈر ’وکرم‘

پی ایم مودی، صدر رام ناتھ کووند، کانگریس لیڈر راہل گاندھی، بھوٹان کے وزیر اعظم لوتے شیرنگ جیسی کئی شخصیتوں نے ہندوستانی سائنسدانوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے انھیں آگے کے لیے نیک خواہشات پیش کی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

6 ستمبر کی دیر رات 1 بج کر 50 منٹ پر بنگلورو واقع اِسرو کے سنٹر میں موجود سائنسدانوں کے چہرے پر مسکراہٹ تھی اور ان کے ساتھ پی ایم مودی بھی سنٹر میں بیٹھے بغور لینڈر ’وِکرم‘ کی چاند کی سطح پر ’سافٹ لینڈنگ‘ دیکھنے کے لیے بے قرار تھے۔ پی ایم مودی ہی نہیں، پورا ملک دیر رات تک جاگ رہا تھا اور ایک تاریخی نظارے کا گواہ بننے کے لیے تیار تھا کیونکہ چندریان-2 مشن کی لائیو اسٹریمنگ چل رہی تھی۔ لیکن پھر وہ آخر کے 15 منٹ مشکل ثابت ہوئے جس کو لے کر اس مشن سے جڑے سائنسداں اور اِسرو کے چیئرمین کے. سیون بھی گھبرائے ہوئے تھے۔ تقریباً 2 بجے وِکرم لینڈر کا رابطہ اِسرو سے ٹوٹ گیا اور اس وقت وہ چاند کی سطح سے محض 2.1 کلو میٹر دور تھا۔ لیکن اس چاند مشن کو مکمل کرنے کے جتنے قریب ہندوستانی سائنسداں پہنچے، اس کے لیے انھیں پوری دنیا مبارکباد دے رہی ہے۔ پی ایم نریندر مودی نے تو اِسرو میں موجود سائنسدانوں کی حوصلہ افزائی کی ہی، صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی، بھوٹان کے وزیر اعظم لوتے شیرنگ جیسی کئی شخصیتوں نے ہندوستانی سائنسدانوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے انھیں آگے کے لیے نیک خواہشات پیش کی ہیں۔

سبھی ہندوستان اور اس کے سائنسدانوں کو اس کے لیے مبارکباد دے رہے ہیں کہ انھوں نے کامیابی کے ساتھ چاند کی اس سطح سے محض 2 کلو میٹر دور تک رسائی کی جہاں اب تک کوئی ملک اپنے مشن کی لینڈنگ نہیں کر سکا ہے۔ لیکن اِسرو کے چیئرمین سیون اس بات سے کافی تکلیف میں نظر آئے کہ بہت قریب پہنچنے کے بعد لینڈر وکرم کا اِسرو سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ ان کی آنکھوں میں آنسو آ گئے اور ایک ویڈیو میں پی ایم مودی انھیں گلے لگا کر حوصلہ بڑھاتے ہوئے نظر آئے۔


پی ایم نریندر مودی نے وکرم لینڈر سے اِسرو کا رابطہ ٹوٹنے کے بعد وہاں سائنسدانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا ہے، زندگی میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں اور یہ سفر جاری رہے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جب مشن بڑا ہوتا ہے تو مایوسی سے آگے نکلنے کی ہمت ہونی چاہیے۔ میری طرف سے آپ سبھی کو بہت مبارکباد۔ آپ نے ملک کی اور انسانیت کی بڑی خدمت کی ہے۔‘‘


کانگریس لیڈر راہل گاندھی بھی دیر رات تک جاگ کر ہندوستانی سائنسدانوں کی کامیابی کا نظارہ براہ راست دیکھ رہے تھے۔ پھر جب انھیں وکرم لینڈر سے اِسرو کا رابطہ ٹوٹنے کی خبر ملی تو انھوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’یہ ہر ہندوستانی کے لیے ایک ترغیب ہے۔ اِسرو کی ٹیم کو چندریان-2 چاند مشن پر شاندار کام کے لیے مبارکباد۔ آپ کا جنون اور خودسپردگی ہر ہندوستانی کے لیے ترغیب ہے۔‘‘ وکرم کے چاند کی سطح کے قریب تک پہنچانے میں اِسرو کی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آپ کا کام بے کار نہیں جائے گا۔ اس نے کئی بہترین اور دیرینہ ہندوستانی خلائی مشنوں کی بنیاد رکھی ہے۔‘‘


کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل سے بھی اِسرو کا حوصلہ بڑھانے والا پیغام جاری کیا گیا۔ اس میں لکھا گیا کہ ’’اس مشکل وقت میں پورا ملک اِسرو کی ٹیم کے ساتھ کھڑا ہے۔ آپ کی محنت شاقہ اور خودسپردگی نے ملک کو فخر کا موقع فراہم کیا ہے۔ جے ہند۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ لینڈر ’وکرم‘ کی سافٹ لینڈنگ پر پوری دنیا کی نظر تھی اور سب کچھ منصوبہ کے مطابق چل رہا تھا۔ سبھی یہی سوچ رہے تھے کہ چاند کی سطح پر لینڈر کے اترنے میں اب بہت زیادہ مسئلہ نہیں ہوگا۔ جمعہ کی دیر رات تقریباً 1.38 بجے چاند کی سطح پر لینڈر ’وکرم‘ کو اتارنے کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ تقریباً 1.44 بجے لینڈر نے ’رَف بریکنگ‘ کے مرحلہ کو پار بھی کر لیا تھا۔ اس کے بعد سائنسدانوں نے اس کی رفتار دھیمی کرنی شروع کی۔ 1.49 بجے وکرم لینڈر نے کامیابی کے ساتھ اپنی رفتار بھی کم کر لی تھی اور وہ چاند کی سطح کے بے حد قریب پہنچ چکا تھا، لیکن اس کے بعد اچانک اس کا رابطہ بنگلورو میں موجود اِسرو کے سنٹر سے ٹوٹ گیا۔


جب چندریان-2 مشن کے بالکل آخری مرحلہ میں لینڈر سے کنٹرول روم کا رابطہ ٹوٹا تو اچانک وہاں ایک سناٹا سا پسر گیا اور سائنسدانوں کے چہرے اتر گئے۔ کسی کو بھی سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ آخر ایسا کیا ہوا کہ رابطہ ٹوٹ گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اِسرو کے کنٹرول روم میں لگی اسکرین پر آ رہے ڈاٹا نے اچانک کام کرنا بند کر دیا۔ اس کے بعد اِسرو چیف سیون وہاں بیٹھے پی ایم مودی کی طرف بڑھے۔ اِسرو چیف نے پی ایم کو حادثہ کی جانکاری دی اور باہر نکل گئے۔ کچھ ہی دیر میں اِسرو نے کنٹرول روم سے اپنی لائیو اسٹریمنگ بھی بند کر دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Sep 2019, 9:09 AM