چندرا بابو نائیڈو کی عدالتی حراست میں یکم نومبر تک توسیع

وجئے واڑہ اے سی بی کورٹ نے جمعرات کو سابق وزیر اعلیٰ این۔ چندرا بابو نائیڈو کی عدالتی حراست میں یکم نومبر تک توسیع کر دی گئی

آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائڈو
آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائڈو
user

قومی آواز بیورو

وجئے واڑہ: وجئے واڑہ اے سی بی کورٹ نے جمعرات کو سابق وزیر اعلیٰ این۔ چندرا بابو نائیڈو کی عدالتی حراست میں یکم نومبر تک توسیع کر دی گئی۔ نائیڈو کو عملی طور پر راجمندری سنٹرل جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ جج نے ریمانڈ میں دو ہفتے کی توسیع کر دی۔

نائیڈو نے جج سے کہا کہ انہیں جیل میں خطرہ ہے۔ جج نے ان سے اس بات کو تحریری طور پر دینے کو کہا۔ جج نے جیل حکام کو ہدایت دی کہ وہ نائیڈو کی طرف سے لکھے گئے خط کو عدالت کے سامنے رکھیں۔ تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے صدر نے جج کو صحت کے مسائل سے بھی آگاہ کیا۔


جج نے جیل حکام کو چندرابابو نائیڈو کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے جیل حکام سے ان کی صحت اور علاج کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں معلومات لیں۔ سی آئی ڈی نے نائیڈو کو 9 ستمبر کو ایک مبینہ گھوٹالے میں گرفتار کیا تھا جو اس وقت ہوا تھا جب وہ وزیر اعلیٰ تھے۔ اگلے دن وجئے واڑہ اے سی بی کورٹ نے انہیں 22 ستمبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ بعد ازاں انہیں جیل بھیج دیا گیا۔

یہ معاملہ ریاست آندھرا پردیش میں کلسٹرس آف سینٹرز آف ایکسیلنس (سی او ای) کے قیام سے متعلق ہے، جس کی کل تخمینہ لاگت 3300 کروڑ روپے تھی، جب نائیڈو وزیر اعلیٰ تھے۔ سی آئی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ دھوکہ دہی سے ریاستی حکومت کو 371 کروڑ روپے کا بھاری نقصان ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔