چنڈی گڑھ میئر الیکشن تنازعہ: پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ نے انتظامیہ سے 3 ہفتہ میں جواب طلب کیا
عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے مشترکہ میئر امیدوار کلدیپ کمار کی عرضی پر ہائی کورٹ نے چنڈی گڑھ انتظامیہ سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔
چنڈی گڑھ میئر الیکشن کا نتیجہ گزشتہ روز سامنے آیا تھا اور جس متنازعہ طریقے سے بی جے پی امیدوار کو کامیابی ملی، اس نے سبھی کو حیران کر کے رکھ دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی (عآپ) اور کانگریس کونسلر تو ریزلٹ سامنے آنے کے بعد دھرنے پر بیٹھ گئے تھے اور پریزائڈنگ افسر کے خلاف آوازیں اٹھا رہے تھے۔ اس معاملے پر پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ میں عرضی بھی داخل کر دی گئی تھی جس پر آج سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے عرضی دہندہ کو فی الحال کسی بھی فوری راحت دینے سے انکار کر دیا ہے، لیکن سبھی فریقین سے 3 ہفتہ میں پورے معاملے پر جواب ضرور طلب کیا گیا ہے۔
عآپ اور کانگریس کے مشترکہ میئر امیدوار کلدیپ کمار نے ہائی کورٹ میں یہ عرضی داخل کی ہے۔ اس پر ہائی کورٹ نے چنڈی گڑھ انتظامیہ سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیا ہے اور اس پر جواب مانگا ہے۔ آج عرضی پر سماعت شروع ہوتے ہی عرضی دہندہ کے وکیل کی طرف سے کہا گیا کہ انتخاب میں جس طرح سے پریزائڈنگ افسر نے ووٹوں کی گنتی کے وقت دھاندلی کی ہے، اسے پورے ملک نے دیکھا ہے اور یہ افسوسناک ہے۔ عرضی دہندہ نے اسے جمہوریت کا قتل بتاتے ہوئے ہائی کورٹ سے مداخلت کی اپیل کی۔
چنڈی گڑھ انتظامیہ کی طرف سے اس معاملے میں بات رکھنے کے لیے چار ہفتہ کی مہلت مانگی گئی تھی، حالانکہ ہائی کورٹ نے انتظامیہ کو تین ہفتہ کا وقت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ علاوہ ازیں عرضی دہندہ کی طرف سے اپیل کی گئی تھی کہ عرضی زیر التوا رہتے منوج سونکر کے بطور میئر کام کرنے پر روک لگائی جائے، لیکن ہائی کورٹ نے اس سے انکار کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ چنڈی گڑھ انتظامیہ کا جواب آنے کے بعد ہی کسی عبوری راحت پر حکم جاری کیا جائے گا۔ انتظامیہ کی طرف سے دلیل دی گئی کہ یہ عرضی جائز ہی نہیں ہے کیونکہ عرضی دہندہ کے پاس فی الحال دیگر متبادل موجود ہے۔
چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن کے میئر انتخاب میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے میئر عہدہ کے لیے کانگریس-عآپ امیدوار کلدیپ کمار نے انتخاب کو رد کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ عرضی میں بتایا گیا ہے کہ 30 جنوری کو چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن کے میئر، سینئر ڈپٹی میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات طے ہوئے تھے۔ طے پروگرام کے تحت منگل کو انتخاب بھی ہوا، لیکن میئر انتخاب میں کانگریس-عآپ کے 20 میں سے 8 ووٹ ناجائز قرار دے دیے گئے، جس کے سبب بی جے پی امیدوار سونکر کو میئر منتخب کر لیا گیا۔
عرضی میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ووٹوں کی گنتی کے دوران پریزائڈنگ افسر انل مسیح نے بیلٹ پیپر سے چھیڑ چھاڑ کی تھی جس کے سبب ان کے ووٹ ناجائز قرار دیے گئے۔ کلدیپ کمار کی طرف سے سینئر ایڈووکیٹ گرمندر سنگھ نے دوپہر 2.15 بجے ہائی کورٹ سے گزارش کی کہ ان کی اس عرضی پر فوری سماعت کی جائے اور اس انتخاب کا ریکارڈ سیل کیا جائے کیونکہ یہ سیدھے طور پر جمہوریت کا قتل ہے۔ ہائی کورٹ نے عرضی پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر بدھ کی صبح سماعت کرنا طے کیا تھا، اور آج اس معاملے پر سماعت ہوئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔