چنڈی گڑھ دھماکہ: گرینیڈ حملہ کا کلیدی ملزم پنجاب سے گرفتار، پستول اور گولہ بارود برآمد

ڈی جی پی پنجاب گورو یادو نے بتایا کہ امرتسر دیہی باشندہ روہن مسیح کی گرفتاری اور دیگر ملزمین کی شناخت کے ساتھ معاملہ سلجھ گیا ہے، اس کے پاس 9 ایم ایم گلاک پستول اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔

گرفتار، علامتی تصویر آئی اے این ایس
گرفتار، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

پنجاب پولیس نے چنڈی گڑھ کے سیکٹر 10 میں ہوئے گرینیڈ دھماکہ کے کلیدی ملزم روہن مسیح کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ دھماکہ بدھ کے روز سیکٹر 10 کی ایک کوٹھی میں ہوا تھا۔ گھر کے مالک نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک آٹو میں سوار دو افراد نے گرینیڈ سے حملہ کی اتھا۔ دھماکہ سے گھر کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، حالانکہ اس حادثہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا تھا۔

چنڈی گڑھ پولیس نے جمعرات کو دو مشتبہ افراد کی خبر دینے والے کو دو لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس درمیان پنجاب پولیس نے مرکزی ایجنسی کے ساتھ مشترکہ مہم میں جمعہ کے روز گرینیڈ دھماکہ معاملہ کے کلیدی ملزم روہن کو گرفتار کر لیا۔ روہن نے 11 ستمبر کو ہوئے گرینیڈ دھماکہ میں اپنے کردار کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔


پنجاب کے ڈائریکر جنرل آف پولیس گورو یادو نے اس سلسلے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جانکاری دی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ امرتسر دیہی باشندہ روہن مسیح کی گرفتاری اور دیگر ملزمین کی شناخت کے ساتھ معاملہ سلجھ گیا ہے۔ اس کے پاس سے 9 ایم ایم گلاک پستول اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ پوری سازش کا پردہ فاش کرنے کے لیے آگے کی جانچ چنڈی گڑھ پولیس کے ساتھ مل کر مشترکہ طور سے کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملزم اسٹیٹ اسپیشل آپریشن سیل امرتسر کی حراست میں ہے۔

جانکاری کے مطابق جس گھر پر حملہ ہوا وہاں پنجاب پولیس کا ایک سبکدوش افسر رہتا ہے۔ پولیس کو اندیشہ ہے کہ وہ نشانے پر تھا۔ ایس ایس پی کنوردیپ کور نے دھماکہ کے بعد میڈیا کو بتایا تھا کہ ’’بہت تیز آواز سنائی دی۔ کچھ دباؤ والا کم تیزی والا دھماکہ ہوا، جس سے کچھ کھڑکیاں اور دیگر سامان ٹوٹ گئے۔ جب یہ دھماکہ ہوا تو شکایت دہندہ گھر کے برآمدے میں بیٹھے تھے۔ انھوں نے مشتبہ افراد کو دیکھا تھا۔‘‘ اینٹی بم اسکواڈ اور سی آئی ایس ایف کی ٹیموں نے جائے حادثہ سے نمونے جمع کیے۔ رپورٹس کے مطابق دھماکہ سے تقریباً 5-8 انچ کا گہرا گڈھا بن گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔