مرکزی حکومت کا ہتھیاروں کی درآمد پر پابندی کا فیصلہ ناقابل فہم: سوگت رائے

ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر و قومی ترجمان سوگت رائے نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ہندوستان کے مقامی دفاعی شعبے کو خود انحصاری کے لئے ایک ”مناسب روڈ میپ“ بنانا چاہیے۔

تصویر لوک سبھا ٹی وی
تصویر لوک سبھا ٹی وی
user

یو این آئی

کولکاتا: مرکزی حکومت کے ذریعہ 101ملٹری ہتھیاروں کی درآمدگی پر پابندی عاید کیے جانے پر ترنمول کانگریس نے سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم اٹھانے سے قبل ملک میں اسلحہ سازی کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی ضرورت تھی اور اس کے لئے روڈ میپ تیار کیا جانا چاہیے۔

ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر و قومی ترجمان سوگت رائے نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ہندوستان کے مقامی دفاعی شعبے کو خود انحصاری کے لئے ایک ”مناسب روڈ میپ“ بنانا چاہیے۔ خیال رہے کہ گھریلو دفاعی صنعت کو فروغ دینے کے لئے مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک بڑے اصلاحی اقدام کے تحت ایک دن قبل 101 ہتھیاروں توپوں، بندوقوں، رائفلز، ٹرانسپورٹ طیارے اور سونار نظام سمیت 101 ہتھیاروں کی درآمد پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔


ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ بادی النظر میں یہ فیصلہ بہترین معلوم ہو رہا ہے۔ لیکن کچھ ایسی چیزیں ہیں جن پر غور کرنا چاہیے۔ مرکز نے 101 ہتھیاروں کی درآمدگی پر پابندی عائد کردی ہے، لیکن یہ سوال ہے کہ کیا ہمارے دیسی دفاعی شعبے میں ان ہتھیاروں کو تیار کرنے کی صلاحیت ہے؟ اگر نہیں ہے تو مرکزی حکومت نے اسلحہ سازی کی صلاحیت میں اضافے کے لئے کیا اقدامات کیے ہیں۔ سابق مرکزی وزیر و ممبر پارلیمنٹ سوگات رائے نے دعوی کیا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں ملک کے آرڈیننس فیکٹریوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دمدم سے لوک سبھا کے رکن نے کہا کہ ہندوستان میں لڑاکا طیارے، آبدوزیں اور دیگر اعلی دفاعی مصنوعات تیار کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف، آپ‘اتم نربھربھارت’ (خود کفیل ہندوستان) کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف، آپ ہمارے آرڈیننس فیکٹریوں کو مضبوط بنانے کے بجائے انہیں کمزور کرتے ہیں، یہ ناقابل قبول ہے۔


ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ اگر ملک میں صلاحیت کا فقدان ہے تو غیر ملکی کمپنیاں ہندوستان میں یونٹ قائم کریں اور اپنی مصنوعات ہم سے بیچیں، دفاعی شعبے میں خود انحصاری کے لئے حکومت کو ایک مناسب روڈ میپ تیار کرنا ہوگا۔وزیر دفاع نے اتوار کے روز کہا تھا کہ ملکی دفاع انڈسٹری کو اس فیصلے کی وجہ سے اگلے پانچ سے سات سالوں میں تقریباً 4 چار لاکھ کروڑ روپے کے ٹھیکے ملیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔