مرکزی حکومت عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو اسمبلی انتخابات تک جیل میں رکھنا چاہتی ہے: منیش سسودیا

دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال جلد جیل سے باہر آئیں گے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو جیل میں رکھنے کا الزام لگایا

<div class="paragraphs"><p>منیش سسودیا / آئی اے این ایس</p></div>

منیش سسودیا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال جلد جیل سے باہر آئیں گے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو جیل میں رکھنے کا الزام لگایا۔

خیال رہے کہ جیل سے باہر آنے کے بعد منیش سسودیا دہلی اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اتوار کو انہوں نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے ملاقات کی۔ سسودیا لوگوں سے بات چیت کرنے کے لیے پیدل یاترا بھی کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پیدل یاترا کے ساتھ تنظیم کو مضبوط بھی کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ہماری پیدل یاترا کو عوامی حمایت مل رہی ہے، عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو جس طرح جیل میں ڈالا گیا ہے اس سے دہلی کے لوگوں میں غصہ ہے۔ پہلے ستیندر جین اور میں جیل کے اندر بند تھے۔ اس کے بعد ہمارے لیڈر اروند کیجریوال کو سازش کے تحت جیل میں ڈال دیا گیا۔ کیجریوال کی گرفتاری سے دہلی کے لوگ ناراض ہیں۔‘‘

منیش سسودیا نے کہا، ’’مرکزی حکومت ہماری پارٹی کے لیڈروں کو اسمبلی انتخابات تک کسی بھی طرح سے جیل میں رکھنا چاہتی ہے۔‘‘ منیش سسودیا جیل سے باہر آنے کے بعد مسلسل لوگوں سے مل رہے ہیں۔ وہ بچوں سے ملنے اسکول بھی جا رہے ہیں۔


عام آدمی پارٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سندیپ پاٹھک نے کہا کہ پارٹی اسمبلی انتخابات کے لیے دہلی میں مہم شروع کرنے جا رہی ہے۔ دہلی کی تمام 70 اسمبلی سیٹوں پر عام آدمی پارٹی کے کارکنان کی کانفرنسیں ہو رہی ہیں۔ اس کے ذریعے عآپ ایم ایل اے اپنے کام کا رپورٹ کارڈ عوام کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔

اب تک 70 میں سے 18 اسمبلیوں میں ورکرز کانفرنسیں ہو چکی ہیں۔ پاٹھک کے مطابق پیر کو چھتر پور میں ہونے والی ورکرز کانفرنس میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت بھی شرکت کرے گی۔ وہ ہر اسمبلی کا دورہ کر رہے ہیں اور عوام سے رابطہ کر رہے ہیں۔ عآپ کے کارکن اسمبلی کی سطح پر بوتھ میپنگ بھی کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔