این ایم سی: مودی حکومت نے ڈاکٹروں کو بھیجا نوٹس، ہڑتال جاری رہی تو ہوگی کارروائی
این ایم سی کے خلاف گزشتہ کچھ دنوں سے دہلی کے ڈاکٹرس ہڑتال پر ہیں، ان کا مطالبہ ہے کہ اس کو عملی جامہ نہ پہنایا جائے۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے راجدھانی دہلی میں مریضوں کے لیے پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔
ایک طرف نیشنل میڈیکل کمیشن بل (این ایم سی) کے خلاف ایمس اور صفدر جنگ سمیت دہلی کے زیادہ تر اسپتالوں کے ڈاکٹرس ہڑتال پر ہیں اور دوسری طرف مودی حکومت نے ان کے نام نوٹس جاری کر دیا ہے۔ وزارت برائے صحت اور خاندانی فلاح نے صفدر جنگ کے ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرنے اورکام پر واپس آنے کے لیے کہا ہے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں سخت کارروائی کی بات نوٹس میں لکھی گئی ہے۔
دراصل این ایم سی کے خلاف گزشتہ کچھ دنوں سے دہلی کے ڈاکٹرس ہڑتال پر ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ اس کو عملی جامہ نہ پہنایا جائے۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے راجدھانی دہلی میں مریضوں کے لیے پریشانیاں بڑھ گئی ہیں اور کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے پیش نظر صفدر جنگ اسپتال کے ڈاکٹروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وزارت برائے صحت اور خاندانی فلاح نے کہا کہ ’’اگر ڈاکٹرس ہڑتال ختم کر کام پر نہیں لوٹتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے خدمات ختم کرنے یا ہاسٹل خالی کرنے کا حکم جاری ہو سکتا ہے۔ یہ نوٹس میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سنیل گپتا نے صفدر جنگ اسپتال کے ریسیڈنٹ ڈاکٹرس ایسو سی ایشن کے صدر کے نام بھیجا ہے۔
واضح رہے کہ این ایم سی بل پر لگاتار چوتھے دن بھی ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری ہے۔ جمعہ کی دیر شب تک چلی ریسیڈنٹ ڈاکٹروں کی میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا کہ ایمرجنسی خدمات کو چھوڑ کر او پی ڈی خدمات میں ہڑتال جاری رہے گی۔ ڈاکٹروں کے ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کہ مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کا این ایم سی بل پر ہمیں سمجھانے کی کوشش اچھی ہے۔ اس کے باوجود راجیہ سبھا کی جانب سے پیش کیے گئے اس بل میں محکمہ صحت کے خلاف کئی باتیں ہیں جس پر غور کیا جانا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔