لوگوں کی جگہ کمرشیل طیاروں کی ’صحت‘ کے لیے فکرمند نظر آ رہی مرکزی حکومت: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے ارجنٹ سماعت کرتے ہوئے آج ائیر انڈیا کو فوری راحت دی اور کہا کہ وہ 10 دنوں تک طیارہ میں درمیانی نشستوں پر بھی مسافروں کو بٹھا کر لا سکتی ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو ایئر انڈیا کو فوری راحت دیتے ہوئے غیرنوٹیفائڈ بین الاقوامی پروازوں میں اگلے 10 دنوں تک درمیانی نشستوں پر بھی مسافروں کو بٹھا کر لانے کی منظوری دے دی۔ چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس رشی كیش رائے کی بنچ نے عیدالفطر کی چھٹی کے دن ارجنٹ سماعت کرتے ہوئے ایئر انڈیا کے لیے یہ راحت دی۔
تاہم عدالت نے واضح کر دیا کہ 10 دنوں کے بعد ایئر انڈیا کو بمبئی ہائی کورٹ کے اس حکم پر عمل کرنا ہوگا جس میں کہا گيا ہے کہ سفر کے دوران درمیان کی ایک نشست خالی چھوڑنی ہوگی۔ بنچ نے ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا فوری تصفیہ کرے۔ اس دوران سول ایوی ایشن ڈائرکٹوریٹ (ڈی جی سی اے ) کو اس بات کی چھوٹ دی گئی ہے کہ وہ معاملہ زیر التوا رہنے کے دوران کسی بھی معیار میں تبدیلی کے لئے غور کر سکتا ہے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتہ کی مداخلت کے درمیان عدالت نے اپنا آرڈر لکھوایا اور تشار مہتا کو سخت پھٹکار بھی لگائی۔ جسٹس بوبڈے نے کہا کہ بنچ مسافروں کی صحت کے تئیں فکر مند ہے۔ انہوں نے سالیسٹر جنرل سے کہا ’’آپ کو (مرکزی حکومت کو) لوگوں کی صحت کے تئیں فکر مند ہونا چاہئے، جبکہ آپ کو کمرشیل طیاروں کی’صحت‘ کے تئیں فکر مند دکھائی دے رہے ہیں‘‘۔
قابل غور ہے کہ بمبئی ہائی کورٹ نے کورونا وائرس سے بچاؤ کو ذہن میں رکھتے ہوئے بیرون ملک سے آنے والی پرواز میں ایئر انڈیا کو درمیان کی نشست خالی رکھنے کا حکم دیاتھا، جسے مرکز اور ائر انڈیا نے عدالت میں چیلنج کیا ہے۔ ایئر انڈیا کے پائلٹ دیوین کنعانی نے طیاروں میں درمیانی نشست خالی نہ رکھے سے متعلق بمبئی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت کے وندے بھارت مشن کے تحت بیرون ملک سے ہندوستانیوں کو وطن واپس لانے میں بین الاقوامی پروازوں میں درمیان کی سیٹیں خالی نہیں رکھی جا رہی ہیں، جو گذشتہ 23 مارچ کے وزارت داخلہ کے سوشل ڈسٹنسنگ کے حکم کی صریح خلاف ورزی ہے. اس کے بعد ہائی کورٹ نے درمیان کی سیٹیں خالی رکھنے کی ایئر انڈیا کو ہدایت دی تھی، جس کے خلاف مرکز اور ایئر انڈیا عدالت پہنچے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔