’مرکزی حکومت نے کسانوں کے ساتھ دھوکا کیا ‘اے پی کا احتجاج 400 ویں دن میں داخل

تصویر بشکریہ ٹوئیٹر / @all4r_Amaravati
تصویر بشکریہ ٹوئیٹر / @all4r_Amaravati
user

یو این آئی

حیدرآباد: ایک ریاست ایک دارالحکومت کے مطالبہ پر اے پی کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں اور خواتین کا احتجاج 400 ویں دن میں داخل ہو گیا۔ امراوتی کو ہی دارالحکومت کے طور پر برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کسانوں کی جانب سے یہ تحریک چلائی جا رہی ہے۔ آج اس تحریک کے 400 دن کی تکمیل کے موقع پر امراوتی کے بیشتر دیہاتوں میں بڑے پیمانہ پر ریلیاں نکالی گئیں۔

تُلورو میں آج صبح نکالی گئی ریلی نے پیدا پریمی، نیکالورو، اننت ورم اور دیگر علاقوں کا احاطہ کیا۔ ان ریلیوں میں مختلف جماعتوں کے لیڈروں نے حصہ لیتے ہوئے کسانوں کی اس تحریک کی مدد اور ان کی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا۔ ان کسانوں نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے امراوتی کو ہی دارالحکومت کے طور پر برقرار رکھنے کے اعلان تک یہ تحریک جاری رہے گی۔


ان احتجاجیوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ امراوتی کو انتظامی دارالحکومت کے طور پر برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے وائی ایس جگن موہن ریڈی زیرقیادت حکومت پر زور دیا کہ ریاست کے لئے تین دارالحکومتوں کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت اس مسئلہ پر سنجیدہ نہیں ہے، 29 ہزار کسانوں نے 33 ہزار ایکڑ اراضی ریاست کے نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے دی ہے، وہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع ہوئے۔

ریاستی حکومت پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کا اس مسئلہ پر گٹھ جوڑ ہوگیا ہے۔ مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امراتی کے مسئلہ پر غور کرے جس نے متحدہ اے پی کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے موقع پر تلنگانہ کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کے کسانوں کے ساتھ دھوکا کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔