حافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید کو حکومت ہند نے قرار دیا دہشت گرد
مرکزی حکومت نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے جماعت الدعوۃ لیڈر حافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید کو ہندوستان کے خلاف سازش تیار کرنے اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کے سبب دہشت گرد قرار دیا ہے۔
حکومت ہند نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے جماعت الدعوۃ لیڈر حافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید کو ہندوستان کے خلاف سازش تیار کرنے اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے نوجوانوں کو اسلحہ اٹھانے کی ترغیب دینے کے سبب دہشت گرد قرار دیا ہے۔ مرکز کے ذریعہ جاری ایک حکم میں بتایا گیا ہے کہ طلحہ سعید پاکستان بھر میں لشکر طیبہ کے مختلف مراکز کا دورہ کر رہا ہے اور اپنی تقاریر و پیغامات میں دیگر مغربی ممالک میں ہندوستان، اسرائیل، امریکہ اور ہندوستانی مفادات کے خلاف جہاد کی تشہیر کرتا ہے۔
جاری حکم نامہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حافظ سعید کا بیٹا حافظ طلحہ سعید لشکر طیبہ کا ایک سینئر لیڈر ہے اور لشکر طیبہ کے مولوی وِنگ کا چیف ہے۔ بیان کے مطابق حافظ طلحہ سعید ہندوستان اور افغانستان میں ہندوستانی مفادات کو نشانہ بنانے کے لیے لشکر طیبہ کے کارندوں یا گرگوں کی بھرتی کرنے، پیسہ جمع کرنے اور حملوں کی سازش تیار کرنے اور انھیں انجام دینے کے عمل میں سرگرم طور سے شامل ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ طلحہ دیگر ممالک میں ہندوستانی مفادات کے خلاف جہاد چھیڑنے کی اپیل کرنے والا بیان دیتا ہے۔ ایل ای ٹی (لشکر طیبہ) سیریل نمبر 5 پر یو اے پی اے ایکٹ کی پہلی شق کے تحت ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔ طلحہ سعید ہندوستان اور افغانستان میں ہندوستانی مفادات میں لشکر کے ذریعہ حملوں کی بھرتی، فنڈنگ، منصوبہ بندی اور اس پر عمل آوری میں سرگرم طور سے شامل رہا ہے۔
جاری بیان کے مطابق ’’مرکزی حکومت کا ماننا ہے کہ طلحہ سعید دہشت گردانہ سرگرمیوں میں شامل ہے اور اسے یو اے پی اے ایکٹ کے تحت دہشت گرد کی شکل میں نوٹیفائی کیا جانا چاہیے۔‘‘ واضح رہے کہ حافظ سعید کو جمعہ کو لاہور کی ایک عدالت نے ایک دہشت گردانہ معاملے میں 33 سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ اس کے ساتھ ہی حافظ سعید کی سبھی ملکیتوں کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔