چودہ فروری کو ویلنٹائن ڈے پر منائیں ’کاؤ ہگ ڈے‘، مرکزی حکومت نے جاری کیا سرکلر
اینیمل ویلفیئر بورڈ، جوکہ حکومت ہند کی مرکزی وزارت مویشی اور ماہی پروری کے تحت کام کرتا ہے، نے ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 14 فروری کو ’کاؤ ہگ ڈے‘ کے طور پر منایا جائے
نئی دہلی: اگر آپ ایک عام ہندوستانی ہیں تو 14 فروری آپ کے لیے ایک عام دن ہوگا۔ اس دن منگل ہے، لہذا اگر آپ تھوڑا مذہبی ہیں تو مندر میں اپنے دیوتا کے درشن کے لئے جائیں گے اور آپ تھوڑے رومانی، نوجوان اور ماڈرن ہیں تو پھر اس دن آپ ’ویلنٹائن ڈے‘ منائیں گے اور اپنی محبت کا اظہار کریں گے کیونکہ دنیا اس دن کو اظہار محبت کے دن کے طور پر مناتی ہے۔
لیکن ٹھہریے..اس بار حکومت نے بھی اس دن کے لیے کچھ فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی حکومت کے تحت کام کرنے والے اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا نے اسے 'کاؤ ہگ ڈے' (گائے کو گلے لگانے کا دن) کے طور پر منانے کی اپیل کی ہے۔ یعنی اس دن آپ گائے کو گلے لگا کر اپنی محبت کا اظہار کر سکتے ہیں۔
اس کے لیے باقاعدہ سرکلر جاری کیا گیا ہے۔ اینیمل ویلفیئر بورڈ، جوکہ حکومت ہند کی مرکزی وزارت مویشی اور ماہی پروری کے تحت کام کرتا ہے، نے ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم سب جانتے ہیں کہ گائے ہندوستانی ثقافت اور دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ ہماری زندگی کو برقرار رکھتی ہے۔ جانور اور حیاتیاتی تنوع کی نمائندگی کرتی ہے۔ اسے 'کام دھینو' اور 'گئو ماتا' کے نام سے جانا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین مرکزی حکومت کے اس سرکلر کی مذاق لے رہے ہیں۔ صارف گووند پرتاپ سنگھ نے لکھا ’’محبت کی تلاش کرنے والے لڑکوں کے لیے کنسولیشن پرائز کیٹیگری شروع کی گئی ہے۔ جو لوگ اس ویلنٹائن ویک میں محبت نہیں پاتے وہ 14 فروری کو کاؤ ہگ ڈے منا سکتے ہیں۔‘‘
اس کے علاوہ ایک صارف نے لکھا کہ اگر کسی کے پاس گائے نہ ہو تو کیا بھینس چلے گی؟ جب کہ بعض نے لکھا ہے کہ گلے ملنے سے پہلے گائے کا مزاج سمجھ لیں، کون جانے کچھ اور ہی ہو جائے۔
ساتھ ہی کارٹونسٹ ستیش اچاریہ نے بھی اس پر طنز کیا ہے اور کارٹون بنا کر شیئر کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔