سی ڈی ایس بپن راوت کی اہلیہ مدھولیکا نے دہلی سے نفسیات کی پڑھائی کی تھی

مدھولیکا ایسی این جی او کی صدر تھیں جو ہندوستان کی سب سے بڑی این جی اوز میں سے ایک ہے اور یہ این جی او خواتین،بچے اور فوجی اہلکار کے زیر کفالت لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے میں مدد کرتی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

آئی اے ایف کا ایک ہیلی کاپٹر جس میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت اور 13 دیگر سوار تھے بدھ کو دوپہر کے قریب بالائی کنور علاقے کے قریب گر کر تباہ ہوگیا۔ سی ڈی ایس راوت، ان کی اہلیہ اور دیگر 11 افراد کی اس حادثے میں موت ہو گئی، جو کہ ہیلی پیڈ سے تقریباً 10 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا، جہاں اسے سی ڈی ایس راوت کو اترنا تھا۔کل دوپہر سی ڈی ایس راوت کو ڈفینس سروسز کالج اسٹاف، ویلنگٹن میں ایک کیڈٹس سے تبادلہ خیال کی تقریب میں شرکت کرنی تھی۔

آئی اے ایف کے ا س ہیلی کاپٹر میں CDS بپن راوت کی اہلیہ مدھولیکا راوت بھی دیگر فوجیوں کے ساتھ موجود تھیں ۔


آنجہانی سیاست دان مرگیندر سنگھ کی بیٹی اور مدھیہ پردیش کے شہڈول کی رہنے والی، سی ڈی ایس بپن راوت کی اہلیہ مدھولیکا راوت، AWWA (آرمی وایوز ویلفیئر ایسوسی ایشن) کی صدر تھیں۔ واضح رہے یہ تنطیم ہندوستان کی سب سے بڑی این جی اوز میں سے ایک ہے جو خواتین،، بچے اور فوجی اہلکار کے زیر کفالت لوگوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے میں مدد کرتی ہے۔

مدھولیکا راوت نے اپنی تعلیم دہلی میں مکمل کی اور دہلی یونیورسٹی سے نفسیات میں گریجویشن مکمل کیا۔ AWWA کے علاوہ، وہ کئی طرح کے سماجی کام کرتی رہتی ہیں، خاص طور پر کینسر کے متاثرین کے لیے۔


وہ فوج کی بیویوں کو بااختیار بنانے میں ہمیشہ ہیش پیش رہیں اور انہیں مالی طور پر خود مختار بنانے کے لیے بیوٹیشن کورسز کے ساتھ سلائی، بُنائی اور بیگ بنانے کے کورسز کر نے اور 'کیک اور چاکلیٹس' بنانے کی ترغیب دینے میں بھی اہم کردار ادا کیا ۔جنرل بپن راوت اور مدھولیکا راوت دو بیٹیوں کے والدین ہیں۔

جنرل بپن راوت ہندوستان کے پہلے اور موجودہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (CDS) تھے۔ ان کی تقرری 1 جنوری 2020 کو ہوئی تھی۔ پوڑی، اتراکھنڈ میں پیدا ہوئے، راوت کا خاندان چار نسلوں سے ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ ان کی اہلیہ ڈاکٹر مدھولیکا راوت ان کی قوم کی خدمت میں مسلسل معاون رہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Dec 2021, 6:40 AM