سی بی ایس ای 12ویں کی ٹاپر تانیا سنگھ، صد فیصد نمبرات حاصل، آئی اے ایس بننے کا خواب
بلندشہر کے ڈی پی ایس کی طالبہ تانیا سنگھ سی بی ایس ای 12ویں جماعت کی ٹاپر ہیں اور انہوں نے صد فیصد یعنی 500 میں سے 500 نمبرات حاصل کئے ہیں
بلند شہر کی رہائشی تانیا سنگھ کے والد وجے کمار کی خوشی کا اس وقت کوئی ٹھکانہ نہیں ہے، وہ بتا رہے ہیں کہ وہ پچھلے کچھ گھنٹوں سے مسلسل فون پر ہیں اور اب تک سینکڑوں مبارکبادی کالز اٹینڈ کر چکے ہیں۔ کئی بار ان کی آنکھیں نم ہو چکی ہیں اور سینہ پھولا ہوا ہے۔ تانیا سنگھ سی بی ایس ای 12ویں جماعت کی ٹاپر ہیں۔ انہوں نے 500 میں سے 500 یعنی صد فیصد نمبر حاصل کیے ہیں۔ تانیا سنگھ بلند شہر کے ڈی پی ایس (دہلی پبلک اسکول) کی طالبہ ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس اسکول کی تین دیگر طالبات بھومیکا گپتا، رادھیکا اگروال اور نیہا سولنکی نے بھی 499، 498 اور 497 نمبر حاصل کیے ہیں۔ علم تاریخ کو سب سے زیادہ پسند کرنے والی تانیا سنگھ بتاتی ہیں کہ انہوں نے بچپن سے ہی آئی اے ایس بننے کا خواب دیکھا تھا۔ یہ نتیجہ اس خواب کی تکمیل کی طرف ایک قدم ہے۔
اپنے نتیجے سے بہت پرجوش تانیا سنگھ نے قومی آواز سے گفتگو کے دوران کہا کہ انہوں نے بہت آسان حکمت عملی پر عمل کیا ہے۔ وہ مختصر مدت کے اہداف مقرر کرتی تھیں اور پھر انہیں پورا کرتی تھیں۔ مثال کے طور پر وہ فیصلہ کرتی تھیں کہ آج وہ باب ’الف‘ سے باب ’ت‘ تک پڑھنا چاہتی ہیں تو اسے مکمل کر کے ہی اٹھتی تھیں۔ اگر وہ یہ کام جلد کر لیتیں تو وہ اپنے کمرے سے جلد نکل آتیں۔ تانیا کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے مختصر ہدف کو کبھی ادھورا نہیں چھوڑا! تانیا کہتی ہیں ’’میں ہمیشہ اسے پورا کرتی تھی۔ ایسا نہیں ہے کہ میرا صرف شارٹ ٹرم ہی ٹارگٹ تھا، میرا ایک لانگ ٹرم ٹارگٹ بھی ہے اور وہ ہے یو پی ایس سی میں کامیابای حاصل کرنا۔ اب مجھے اس کے لئے محنت کرنی ہے۔‘‘
تانیا سنگھ کی والدہ پونم سنگھ مسکراہٹ کے ساتھ بتاتی ہیں ’’تانیا اپنے کمرے میں پڑھتی تھی، اس لیے ہم نے اسے بالکل بھی پریشان نہیں کیا۔ ہم اس کے کیریئر کی خواہش پر اپنی مرضی کیسے مسلط کر سکتے ہیں! وہ جو چاہے کر سکتی ہے۔ اس نے یہ کر کے دکھایا ہے۔ تانیا آئی اے ایس بننا چاہتی ہے اور وہ بنے گی، یہ ماں کی دعا ہے۔‘‘
تانیا سنگھ نے انگریزی، تاریخ، سیاسیات، جغرافیہ اور اقتصادیات میں 100 میں سے 100 نمبر حاصل کیے ہیں۔ تانیا کے اسکول ڈی پی ایس بلند شہر کے پرنسپل ایچ آر وششٹھ کا کہنا ہے کہ یہ بہت بڑی بات ہے۔ طلبا سائنس اور میتھ میں تو اکثر صد فیصد نمبر حاصل کرتے ہیں لیکن تانیا نے یہ کامیابی ایسے مضامین میں بھی حاصل کی ہے جن پر 100 فیصد نمبر حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے۔ تانیا کے پاس انتظامی صلاحیت ہے اور جب بھی اسے کلاس مانیٹر بنایا گیا تو اس نے اسے ظاہر بھی کیا۔ ’’میں تانیا کے روشن مستقبل کی خواہش کرتا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ ایک دن وہ ایک کلکٹر کے طور پر اپنی انتظامی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرے گی۔‘‘
تانیا نے مضامین کی اس طرح تیاری کی ہے کہ انہیں کسی سوال کے جواب کے لئے پڑھ کر یاد کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ تانیا سنگھ کے بقول تاریخ اور سیاسیات ایسے مضامین ہیں، جن سے آپ ان سے کبھی بھی کچھ بھی پوچھ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں معلوم ہے کہ یہی وہ موضوعات ہیں جو یو پی ایس سی کی تیاری میں بہت مدد کرنے والے ہیں۔
تانیا کہتی ہیں کہہ انہیں ریاضی (میتھ) مشکل لگتا ہے لیکن وہ تاریخ کے ساتھ کافی آرام دہ ہے، اس مضمون کے ساتھ وہ اپنی مزید تعلیم جاری رکھیں گی۔ تانیا کا کہنا ہے کہ وہ دباؤ بالکل نہیں لیتیں۔ مطالعہ انہیں تازگی کا احساس کراتا ہے اور وہ پڑھائی کو لے کر تناؤ میں کبھی نہیں آتیں۔ ان کی صلاح ہے کہ سبھی طلبا کو دباؤ میں نہیں آنا چاہئے اور ٹھنڈے دماغ سے تعلیم حاصل کرنی چاہئے۔ وہ دوستوں سے باتیں بھی کرتی تھیں اور گانے بھی سنتی تھیں۔ تانیا سنگھ نے کہا ’’سب سے اچھی بات یہ ہے کہ میرے والدین اور اساتذہ نے بھی مجھ پر کبھی دباؤ نہیں ڈالا، آج میں بہت خوش ہوں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔