مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ میں سی بی آئی کا بڑا انکشاف، 11 لڑکیوں کا ہوا قتل

آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ میں 11 لڑکیوں کے قتل کو شرمناک قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ میں جنسی استحصال کے معاملے میں سی بی آئی نے ایک بڑا انکشاف کیا ہے جس نے ریاست میں این ڈی اے حکومت کی شبیہ مزید خراب کر دی ہے۔ 3 مئی کو سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ شیلٹر ہوم معاملہ کے اہم ملزم برجیش ٹھاکر اور ان کے ساتھیوں نے مل کر مبینہ طور پر 11 لڑکیوں کا قتل کیا اور انھیں ٹھکانے لگا دیا۔ سی بی آئی نے بتایا کہ ایک شمشان گھاٹ سے ہڈیوں کی ایک پوٹلی برآمد ہوئی ہے جو ہلاک شدہ لڑکیوں کی ہیں۔

سی بی آئی نے اس تعلق سے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے جس میں کہا ہے کہ جانچ کے دوران متاثرین کے درج بیانات میں 11 لڑکیوں کے نام سامنے آئے ہیں جن کا مبینہ طور پر برجیش ٹھاکر اور ان کے ساتھیوں نے قتل کر دیا تھا۔ سی بی آئی نے کہا کہ ایک ملزم کی نشاندہی پر ایک شمشان گھاٹ کے ایک خاص مقام کی کھدائی کی گئی جہاں سے ہڈیوں کی پوٹلی برآمد ہوئی۔


سی بی آئی کے انکشاف کے بعد آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے 4 مئی کو یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کیے جس میں انھوں نے نتیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنے ٹوئٹ میں تیجسوی نے پی ایم نریندر مودی کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی جی آج پھر بہار آ رہے ہیں، لیکن اس گھناؤنے عمل پر ان کی زبان نہیں کھلے گی کیونکہ ان کے دوست نتیش کمار اور بی جے پی کے کئی وزراء اس عصمت دری واقعہ میں ملوث ہیں۔‘‘ اس ٹوئٹ میں تیجسوی نے یہ بھی لکھا کہ ’’سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر کو ان عصمت دری کرنے والوں کو بچانے کے لیے ہی سزا ملی تھی۔‘‘


اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں تیجسوی یادو نے نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’’نتیش کمار میں شرم بچی ہے تو مظفر پور شیلٹر ہوم عصمت دری واقعہ میں ثبوت ملنے کے بعد معافی مانگ لینی چاہیے۔‘‘ انھوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ ’’نتیش کمار برجیش ٹھاکر کے مظفر پور والے گھر کیا کرنے جاتے تھے؟ انھوں نے اس درندے پر ایف آئی آر کیوں نہیں کی۔ بعد میں کی تو پوکسو ایکٹ کی دفعہ کیوں نہیں لگائی۔‘‘ اگلے ٹوئٹ میں وہ عزت مآب گورنر سے گزارش کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’’مظفر نگر عصمت دری واقعہ میں نتیش حکومت کی مکمل ملی بھگت پائے جانے کے بعد اس غیر اخلاقی حکومت کو فوری اثر سے برخاست کیا جائے تبھی بہار کی مائیں اور بہن-بیٹی محفوظ رہ سکیں گی۔‘‘


Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 May 2019, 2:10 PM