ایمنسٹی گروپ کے دفاتر پر سی بی آئی کے چھاپے، ’ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا!‘

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے ایک بیان جاری کر کے کہا گیا ہے کہ ظلم و تشدد اور استحصال کے خلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے ایمنسٹی انترنیشنل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) نے انسانی حقوق کے ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا گروپ کے دہلی اور بنگلور واقع دفاتر پر جمعہ کے روز چھاپے مارے۔ خبر رساں ایجنسی یو این آئی کی رپورٹ کے مطابق جانچ ایجنسی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی امداد حاصل کرنے سے متعلق قانون (ایف سی آر اے) کی خلاف ورزی کے معاملے میں یہ چھاپے مارے ہیں۔ ادھر، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے ایک بیان جاری کر کے کہا گیا ہے کہ ظلم و تشدد اور استحصال کے خلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے ایمنسٹی انترنیشنل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

سی بی آئی نے گزشتہ پانچ نومبر کو اس سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ کی شکایت پر ایک ایف آئی آر درج کی تھی۔ الزام ہے کہ ایمنسٹی انڈیا نے براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے تحت اپنے لندن میں واقع دفتر سے 10 کروڑ روپے حاصل کئے ہیں اور اس کی اجازت وزارت داخلہ سے نہیں لی گئی ہے۔ اس کے بعد 26 کروڑ روپے ایمنسٹی انڈیا میں برطانیہ میں واقع اداروں کی جانب سے بھیجے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے، ’’یہ تمام رقم ایف سی آر اے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایمنسٹی کی این جی او سرگرمیوں میں خرچ کئے گئے ہیں۔


سی بی آئی کی کارروائی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایمنسٹی گروپ نے کہا کہ اس ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف بولنے کی وجہ سے اسے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بیان جاری کرکے کہا ہے کہ وہ ہندوستانی اور بین الاقوامی قوانین پرمکمل طور پر عمل کرتی ہے۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ یہ کارروائی اسے پریشان کرنے کے لئے کی گئی ہے۔

ایمنسٹی انڈیا نے مزید کہا کہ پچھلے ایک سال کے دوران ہراساں کرنے کی ایک شکل سامنے آئی ہے، جب بھی ایمنسٹی انڈیا ہندوستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کچھ کہا یا آواز اٹھائی کو ایسا ہی کیا گیا۔ ایمنسٹی نے کہا، ’’ایمنسٹی انڈیا مکمل طور پر ہندوستانی اور بین الاقوامی قوانین کی تعمیل کرتی ہے۔ ہندوستان یا کسی دوسرے ملک میں ہمارا کام انسانی حقوق کو برقرار رکھنا اور اس کے لئے جد و جہد کرنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔