ذات پر مبنی مردم شماری کانگریس کے اولین ترجیحات میں سے ایک: سرجے والا
سرجے والا، جو مدھیہ پردیش کے انچارج بھی ہیں، میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی ای سی کی میٹنگ میں انتخابی ریاست کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا
نئی دہلی: کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے ہفتہ کو کہا کہ پارٹی کی مرکزی الیکشن کمیٹی (سی ای سی) کی میٹنگ میں ذات پر مبنی مردم شماری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کیونکہ او بی سی، ایس سی اور ایس ٹی برادریوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانا پارٹی کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔
ہفتہ کو پارٹی صدر ملکارجن کھرگے کی صدارت میں سی ای سی کی میٹنگ میں کانگریس پارلیمانی پارٹی (سی سی پی) کی صدر سونیا گاندھی، پارٹی کے سابق سربراہ راہل گاندھی اور دیگر سینئر لیڈران نے شرکت کی۔
سرجے والا، جو مدھیہ پردیش کے انچارج بھی ہیں، میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی ای سی کی میٹنگ میں انتخابی ریاست کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا، ’’ہم نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح بی جے پی اور شیوراج سنگھ چوہان حکومت نے ریاست کو ایسی حالت میں لا کھڑا کیا جہاں سرکاری نوکریاں فروخت ہوتی ہیں، جہاں عورتیں اور بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔ مدھیہ پردیش میں کئی مبینہ گھوٹالے ہوئے ہیں ہیں۔‘‘
کانگریس لیڈر نے کہا، "ہم نے سی ای سی سے کہا کہ ریاست میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور تبدیلی کی لہر بھی ہے، یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے شیوراج سنگھ چوہان کا نام لینا چھوڑ دیا ہے۔ وہ پچھلے 18 سالوں میں ریاست میں برسراقتدار ہیں۔ لیکن ان کے کاموں پر کوئی بحث نہیں ہو رہی۔ ایسا ایک کوئی منصوبہ نہیں جس کا ذکر وزیر اعظم کر سکیں۔‘‘
انہوں نے کہا، "سی ای سی نے مدھیہ پردیش میں اسمبلی سیٹوں کے امیدواروں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے دوبارہ ملنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا میٹنگ میں ذات پر مبنی مردم شماری پر تبادلہ خیال کیا گیا، سرجے والا نے کہا، "ذات کی مردم شماری پارٹی کی بنیادی ترجیحات میں سے ایک ہے۔ او بی سی، ایس سی اور ایس ٹی برادریوں کو انصاف فراہم کرنا مدھیہ پردیش میں کانگریس کی ترجیح ہے۔ اس معاملے پر بات ہوئی اور کمل ناتھ نے کہا کہ یہ ہمارا بنیادی ایجنڈا ہوگا۔‘‘
خیال رہے کہ کانگریس مدھیہ پردیش میں جارحانہ مہم چلا رہی ہے اور ملکارجن کھڑگے، راہل گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اس کی قیادت کر رہے ہیں۔ تینوں سینئر لیڈروں نے پولنگ والی ریاست میں عوامی جلسوں سے بھی خطاب کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔