کیلاش وجے ورگیہ، مکل رائے اور لاکٹ چٹرجی سمیت کئی بی جے پی لیڈران کے خلاف مقدمہ درج

پولس کی کارروائی کے خلاف مرکزی وزیر بابل سپریو نے کہا کہ "بنگال پولس ممتا بنرجی کی پالتو جانور ہے۔ 2021 میں عوام وزیر اعلی کو ایسا جواب دیں گے کہ وہ ہمیشہ یاد رکھیں گی۔"

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولکاتا: بی جے پی کے ذریعہ ریاستی سکریٹریٹ 'نو بنوگھیراؤمہم' پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کولکاتا پولس نے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگی، قومی نائب صدر مکل رائے، رکن پارلیمنٹ لاکٹ چٹرجی، ارجن سنگھ، راکیش سنگھ، بی جے پی قائدین بھارتیہ گھوش اور جے پرکاش مجمدار کے خلاف غیر قانونی طریقے سے جلوس نکالنے پر مقدمہ درج کیا ہے۔ دوسری طرف مغربی بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کولکاتا پولس کی کارروائی پر ممتا حکومت کی سخت تنقید کی ہے۔

مغربی بنگال یونٹ کے صدر دلیپ گھوش نے کہاکہ پولس ترنمول کانگریس کیڈر کی طرح کام کررہی ہے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی خوفزدہ ہیں لہٰذا پولس کو اپنے کیڈر کے طور پر استعمال کررہی ہیں۔ ہمارے خلاف مقدمات درج کیا جانا شرمناک ہے۔ ہم قانونی طور پر لڑیں گے۔


اس سے قبل مغربی بنگال حکومت نے کہا تھا کہ بی جے پی کے ریاستی سکریٹریٹ 'نوبنوگھیراؤ' اجازت کے بغیر نکالا گیا تھا اور یہ وبائی ایکٹ کے منظور شدہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔خیال رہے کہ بی جے پی لیڈر کے قتل اور ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی خراب صورت حال کے خلاف ریاستی سکریٹریٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیا تھا۔بی جے پی کارکنان کو ریاستی سکریٹریٹ نوبنو تک پہنچنے سے روکنے کیلئے پولس نے بڑے پیمانے پر انتظامات کئے تھے اس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر پولس اور بی جے پی ورکروں کے درمیان بڑے پیمانے پر جھڑپ ہوئے۔

چیف سکریٹری الاپن بندوپادھیائے نے کہا کہ حکومت نے مارچ کی اجازت نہیں دی تھی کیونکہ بدھ کی شام اس کے لئے درخواستیں دی گئیں کہ متعدد ریلیاں نکالی جائیں گی اور تقریبا 25 ہزار شرکا حصہ لیں گے۔ چیف سکریٹری نے کہا کہ جمعرات کو بی جے پی کارکنوں نے شہر کے مختلف حصوں اور شہر کے محتلف علاقوں سے بڑی تعداد میں آئے جب پولس نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو بی جے پی کارکنان نے پولس پتھراؤ کیے جس کی وجہ سے حالات خراب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کارکنوں نے پتھراؤ کیا اور سڑکوں پر ٹائر جلائے۔پولیس اہلکاروں نے آنسو گیس کے گولے جاری کیے، مشتعل افراد کو کچل دیا اور دونوں شہروں میں تین گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے مظاہروں میں شامل بی جے پی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے پولس نے پانی چھڑکاؤ کیا۔چیف سیکریٹری نے کہا کہ پولس نے پرامن ماحول میں اس بے ہنگم احتجاج کو سنبھالا۔انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں پولس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلکتہ پولس اور ریاستی پولس افسران نے ماحول کو بہتر کرنے کے لئے قابل ستائش کام کئے۔ ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اشتعال انگیزی کی گئی اور پولیس پر حملہ ہوا اور کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ اسلحہ بھی ضبط کرلیا گیا۔ چیف سکریٹری نے کہا کہ مظاہروں کے سلسلے میں 89 افراد کو کلکتہ اور 24 ہوڑہ میں حراست میں لیا گیا ہے۔


مرکزی وزیر اور آسنسول کے رکن پارلیمنٹ بابل سپریو نے کہا کہ بنگال پولس ممتا بنرجی کی پالتو جانور ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2021 میں عوام وزیر اعلی (ممتا بنرجی) کو ایسا جواب دیں گے کہ وہ ہمیشہ یاد رکھیں گی۔ بابل سپریو نے دعوی کیا کہ بنگال پولیس نے بی جے پی کارکنوں پر بم پھینکے تھے۔ انہوں نے ایک نیوز چینل کو بتایا، 'پولیس نے ہمارے ایک بزرگ کارکن کے سر کو نشانہ بنا کر لاٹھی چارج کیا۔ بنگال میں ممتا بنرجی بی جے پی کی مخالفت کو دبانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ کیا پرامن مارچ کا حق نہیں ہے؟ ان پر لاٹھی چارج کیوں تھے؟ واٹر کینن میں نیلے رنگ کا پانی کیوں تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔