تلنگانہ میں 17 پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف مقدمہ درج، فرضی دستاویزات سے سرکاری پیسہ ہضم کرنے کا الزام

جن اسپتالوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، ان پر الزام ہے کہ وزیر اعلیٰ راحتی فنڈ (سی ایم آر ایف) سے پیسے نکالنے کے لیے فرضی دستاویزات جمع کیے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر، آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

تلنگانہ میں اسپتالوں کے ذریعہ سرکاری امداد ہضم کرنے کا سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔ تلنگانہ سی آئی ڈی نے اس معاملے میں 17 پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اور اب اس کی جانچ شروع کی جائے گی۔ ان اسپتالوں پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ انھوں نے وزیر اعلیٰ راحتی فنڈ (سی ایم آر ایف) سے پیسے نکالنے کے لیے فرضی دستاویزات جمع کیے۔

درج ایف آئی آر کے مطابق جن 17 پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، اس نے کچھ لوگوں کے ساتھ مل کر ریاستی حکومت کے اس پیسے کو ہضم کر لیا جو مریضوں کے لیے مدد کے لیے تھا۔ اس سلسلے میں جب جانکاری ملی تھی سی آئی ڈی کے افسران نے پیر کے روز مذکورہ کارپوریٹ اسپتالوں میں وسیع چھاپہ ماری کی۔ اس چھاپہ ماری کے دوران سی ایم آر ایف کے لین دین میں بے ضابطگی کا معاملہ سامنے آیا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاستی حکومت کی ہدایت پر سی آئی ڈی نے گزشتہ ایک دہائی میں سی ایم آر ایف درخواستوں میں اہم بے ضابطگیوں کا پتہ لگانے کے بعد چھاپہ ماری شروع کی۔ جانچ میں پتہ چلا کہ اسپتال انتظامیہ نے ایجنٹس کے ساتھ ملی بھگت کر کے مبینہ طور پر سی ایم آر ایف فنڈ کو دھوکہ دہی سے حاصل کرنے کے لیے جالی اور غلط دستاویز تیار کیے۔ حاصل نتائج کے جواب میں سی آئی ڈی افسران نے متعلقہ اسپتال انتظامیہ کے خلاف معاملے درج کیے۔ چل رہی جانچ کے تحت کریم نگر، رنگا ریڈی، وارنگل اور میدک سمیت کئی اضلاع میں تیزی سے چھاپہ ماری کی اور پھر ان اسپتالوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جو شبہات کے دائرے میں پائے گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔