عام انتخابات: دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم ختم، 18 اپریل کو پولنگ
لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جمعرات کو ہونے والی ووٹنگ کے لئے منگل کی شام پانچ بجے انتخابی مہم ختم ہوگئی۔
آہستہ آہستہ گرمی بڑھنے کا اثرکئی ریاستوں کی انتخابی مہم پر دیکھنے کو ملا جبکہ پہاڑی ریاستوں میں موسم خوشگوار ہونے کی وجہ سے انتخابی مہم میں زیادہ جوش و خروش اور لوگوں کا ہجوم دیکھا نظر آیا۔ انتخابی مہم کے دوران ریلیاں، روڈ شو، عوامی جلسے منعقد کیے گئے اور جھنڈے اور پوسٹر بھی لگائے گئے۔ امیدواروں نے گھر گھر جا کر ووٹروں کو لبھانے کی بھر پور کوشش کی۔
دوسرے مرحلے میں 13 ریاستوں کی 97 نشستوں کے لئے ہونے والی ووٹنگ کو دیکھتے ہوئے مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے انتخابی مہم میں جم کر حصہ لیا لیکن الیکشن کمیشن کی سختی کو دیکھتے ہوئے انتخابی تقریروں میں اشتعال انگیز تشہیر پر روک لگنے کا امکان ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، سابق وزیر اعلی مایاوتی، مرکزی وزیر مینکا گاندھی اور سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خاں کی انتخابی مہم پر آج صبح سے روک لگ جانے کی وجہ سے یہ لیڈران کسی انتخابی ریلی میں حصہ نہیں لے سکے۔ دوسرے مرحلے میں 97 سیٹوں پر کل 1635 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔
اس مرحلے میں سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑا ، بی جے پی کی لیڈر ہیما مالنی، ڈی ایم لیڈر دیاندھی مارن، کانگریس کے راج ببر، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اشوک چوان اور ڈی ایم کی لیڈر کنی موجھی جیسے اہم امیدوار اپنی قسمت کا فیصلہ ہونے والا ہے۔ دوسرے مرحلے میں تمل ناڈو کی تمام 39 سیٹوں کے علاوہ بہار کی پانچ، جموں و کشمیر کی دو، اتر پردیش کی آٹھ، کرناٹک کی 14، مہاراشٹر کی 10، مغربی بنگال کی تین نشستوں کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔
اتر پردیش کی جن آٹھ سیٹوں پر انتخاب ہو گا، ان میں نگینہ، امروہہ، بلند شہر، علی گڑھ، ہاتھرس، متھرا، فتح پور سیکری اور آگرہ کی نشستیں شامل ہیں۔ بہار کی کشن گنج، بھاگلپور، بانکا، کٹیہار اور پورنیہ سیٹوں پر اس مرحلے میں انتخاب ہونا ہے۔ مغربی بنگال کی جلپائی گوڑی، دارجيلنگ اور رائے گنج سیٹ کے علاوہ جموں و کشمیر میں سرینگر سیٹ اور اودھمپور سیٹ پر بھی دوسرے مرحلے میں انتخابات ہوں گے۔
پولنگ صبح سات بجے سے شام پانچ بجے اور کہیں شام چھ بجے تک بھی ہوگی جبکہ چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ علاقے میں کچھ سیٹوں پر صبح سات بجے سے سہ پہر تین بجے تک اور اڈیشہ کے کچھ حلقوں میں صبح سات بجے سے شام چار بجے تک پولنگ ہوگی۔ تمل ناڈو کی مدورئي سیٹ پر صبح سات بجے سے رات آٹھ بجے تک پولنگ ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے متنازعہ تقریروں کے ذریعے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملات میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے لیڈر اور رامپور سے سماجوادی پارٹی کے امیدوار اعظم خاں اور ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی انتخابی مہم پر 72 گھنٹے کی پابندی لگائی ہے، جبکہ مرکزی وزیر مینکا گاندھی اور بی ایس پی کی سپریموں مایاوتی پر 48 گھنٹے کے لئے انتخابی مہم پر روک لگا دی ہے۔
کمیشن نے ان دونوں لیڈروں کو 16 اپریل کی صبح 10 بجے سے ان کے انتخابی مہم میں حصہ لینے، عوامی جلسے کرنے، روڈ شو منعقد کرنے، میڈیا کے سامنے بیان دینے، انٹرویو دینے وغیرہ پر پابندی لگا دی ہے۔
دوسرے مرحلے کے انتخابات کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی صدر امت شاہ، کانگریس صدر راہل گاندھی اور پارٹی کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی، بیجو جنتا دل کے سربراہ اور اڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک، ترنمول کانگریس کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے مختلف علاقوں میں اپنی پارٹیوں کے امیدواروں کے حق میں طوفانی دورے کیے۔
بہار میں جنتا دل یونائٹیڈ کے لیڈر اور وزیر اعلی نتیش کمار، لوک جن شکتی پارٹی کے لیڈر رام ولاس پاسوان، اترپردیش میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی اور ایس پی کے صدر اکھلیش یادو نے بھی پارٹی امیدواروں کے حق میں مختلف مقامات پر عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔ ان کے علاوہ بی جے پی کی جانب سے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ اور دیگر سینئر پارٹی لیڈروں نے بھی انتخابی مہم چلائی۔
مغربی اترپردیش کی آٹھ لوک سبھا سیٹوں کے لئے دوسرے مرحلے کے انتخابات کا ہنگامہ منگل کی شام پانچ بجے تھم گیا۔ یہاں سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان 18 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں نگینہ، امروہہ، بلند شہر، علی گڑھ، ہاتھرس، فتح پور سیکری، آگرہ (محفوظ) اور متھرا میں 87 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ ان آٹھ لوک سبھا سیٹوں میں ایک کروڑ 40 لاکھ ووٹر ہیں جن میں 75.83 لاکھ مرد، 64.92 لاکھ عورت اور 878 تیسری جنس کے ووٹر ہیں۔
اس مرحلے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) صدر مایاوتی کی مقبولیت کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ریاست میں اتحاد کے تحت بی ایس پی آٹھ میں چھ سیٹوں پر انتخابی میدان میں ہے، وہیں ایس پی اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کا ایک ایک امیدوار بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے کمر کس چکے ہیں۔ کانگریس کے میدان میں رہنے سے اس بار مقابلہ سہ رخی رہنے کے آثار ہیں۔
پہلے مرحلے میں 11 اپریل کو ہونے والی ووٹنگ میں تقریبا 64 فیصد پولنگ ہوئی تھی جو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں کم تھی۔ اس مرحلے میں الیکشن کمیشن کا چیلنج شدت حرارت کے درمیان ووٹنگ کا فیصد بڑھانے کا ہوگا۔ ووٹنگ کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انتخابی ٹیمیں پولنگ مراکز کی جانب روانہ کر دی گئی ہیں ، جبکہ سلامتی دستوں نے پولنگ مراکز کے باہر اپنا خیمہ ڈال دیا ہے۔
تمل ناڈو میں یہ پہلی بار ہو گا، جب پارلیمانی سیٹوں کے ساتھ اسمبلی سیٹوں کا الیکشن ہورہا ہے۔ ریاست میں خالی 22 اسمبلی سیٹوں میں سے 18 سیٹوں کو بھرنے کے لئے لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے ساتھ پولنگ ہوگی۔ باقی چار سیٹوں پر آخری مرحلے میں 19 مئی کو پولنگ ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔