کابینہ میں توسیع جلد، پربھو کو نئی وزارت ملے گی
نئی دہلی: ریل حادثہ کے بعد ریلوے کے وزیر سریش پربھو نے جب حادثہ کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وزیر اعظم کو استعفے کی پیش کش کی تو اس پر وزیر اعظم نے ان سے انتظار کرنے کے لئےکہا ۔ وزیر اعظم کے اس انتظار والے جملے سے دو اشارے واضح ہیں ۔ ایک تو یہ کہ سریش پربھو کا استعفی ٰنہیں ہونے جا رہا دوسرا یہ کہ کابینہ میں توسیع جلد متوقع ہے۔ ویسے تو کابینہ میں توسیع کے تعلق سے کئی تاریخیں گشت کر رہی ہیں۔ کوئی 25اگست کہہ رہا ہے تو کوئی 28اگست کہہ رہا ہے لیکن اس پر سب کا اتفاق ہے کہ 3ستمبر سے قبل یہ توسیع ہونی ہے اور اس کے پیچھے دلیل یہ دی جا رہی ہے کہ 5ستمبر سے شراد شروع ہو رہے ہیں اور شراد 15دن تک چلتے ہیں ۔ عقیدہ یہ ہے کہ شراد میں اس طرح کے فیصلے نہیں لئے جاتے۔
واضح رہے کابینہ میں توسیع اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ کچھ وزراء پر دو دو قلم دانوں کا بوجھ ہے۔ سابق وزیر دفاع منوہر پاریکر کے گوا کے وزیر اعلی بننے کے بعد وزارت دفاع جیسی اہم وزارت کی ذمہ داری وزیر خزانہ ارون جیٹلی پر ہے۔ اسی طرح اسمرتی ایرانی کے پاس کپڑے کے ساتھ وینکیا نائڈو کے نائب صدر منتخب ہونے کے بعد اطلاعات و نشریات کی ذمہ داری بھی ان کے اوپر آ گئی ہے ۔ اسی طرح ماحولیات کے مرکزی وزیر انل دوے کے انتقال کے بعد انکی وزارت کی ذمہ داری بھی سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی کے وزیر ہرش وردھن کے پاس اضافی ہے ۔ اس کے ساتھ گجرات میں انتخابات کے پیش نظر وہاں کی نمائندگی بڑھانے کی بات ہو رہی ہے ۔
ویسے تو کہا یہ جاتا ہے کہ اس طرح کے فیصلوں میں وزیر اعظم اور امت شاہ کے علاوہ کسی کو آخری وقت تک کانوں کان خبر نہیں ہوتی اور یہ ہم نے صدارتی امیدوار کے نام کے اعلان کے وقت محسوس بھی کیا۔ لیکن سیاسی گلیاروں میں یہ چرچا ہے کہ منوج سنہا کو ریلوے کا مرکزی وزیر بنایا جا سکتا ہے اور سریش پربھو کی وزارت بدل کر ان کو شہری ترقی یا دفاع کی وزارت دی جا سکتی ہے۔ بی جے پی صدر امت شاہ کے راجیہ سبھا میں منتخب ہونے کے بعد یہ چرچا شروع ہوئی تھی کہ ان کو وزارت دفاع دی جائے گی تاکہ گجرات کی نمائندگی میں بھی اضافہ ہو جائے اور دفاع جیسے اہم محکمہ کی ذمہ داری وزیر اعظم کے معتمد خاص کےپاس رہے گی۔ لیکن اب چرچا یہ ہے کہ امت شاہ کو کابینہ میں شامل نہیں کیا جائے گا کیونکہ اب عام انتخابات میں زیادہ وقت نہیں بچا ہے۔ ادھر نتیش کمار کے ساتھ اتحاد کے بعد کم از کم دو وزارتیں جنتا دل (یو) کو دینے کی بھی چرچا ہے ۔ ادھر دہلی کی نمائندگی بھی بڑھانے کی چرچا ہے ۔ دہلی سے تین نام زور شور سے چل رہے ہیں جن میں ریاستی صدر منوج تیواری ، مرحوم صاحب سنگھ ورما کے بیٹے پرویش ورما اور مہیش گری کے ناموں کی چرچا ہے ۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم کابینہ کی توسیع کے ساتھ کچھ نئے گورنر بھی بنا سکتے ہیں جن میں شنکرسنگھ واگھیلا اور آ نندی بین پٹیل کے ناموں کی چرچا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Aug 2017, 11:15 AM