طلاق ثلاثہ بل کو مودی کابینہ سے منظوری، پرسنل لا بورڈ کا اجلاس طلب

ایک ہی نشست میں تین طلاق دینے پر 3 سال کی سزا والے بل کو مودی کابینہ نے منظوری دے دی ہے اور اسے اگلے ہفتہ لوک سبھا میں پیش کیا جا سکتا ہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا نے 17 دسمبر کو ایک اجلاس طلب کیا ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس کا آغاز ہو چکا ہے جس کے دوران مودی حکومت نے کئی زیر التوا بلوں کو پاس کرانے کا ہدف رکھا ہے۔ مودی کابینہ نے جمعہ کو طلاق ثلاثہ پر غیر ضمانتی بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لئے منظوری دے دی ہے۔ ایک ہی نشست میں تین طلاق دینے پر سزا پر مبنی اس بل کو اگلے ہفتہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں پیش کیا جا سکتا ہے ۔

حکومت مجوزہ بل کو ’دی مسلم ویمن پروٹیکشن آف رائٹس ان میرج ایکٹ ‘ کے نام سے لا رہی ہے جو کہ صرف اور صرف طلاق ثلاثہ یا طلاق بدعت پر نافذ ہوگا۔ اس قانون کو منظوری مل جانے کے بعد اگر مسلم شوہر اپنی منکوحہ کو ایک ہی نشست میں تین طلاق دیتا ہے وہ غیر قانونی عمل ہوگا۔ رواں سال کی 22 اگست کو سپریم کورٹ نے ایک ہی نشست میں تین طلاق دینے کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا اور مرکزی حکومت سے اس پر قانون سازی کو کہا تھا۔

بی جے پی نے کافی دنوں سے مسلم خواتین کے مسائل کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا ہوا ہے اور اکثر اس کے کئی رہنما اس معاملہ پر بیان بازی بھی کرتے رہتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے جیسے ہی یہ فیصلہ سنایا مودی حکومت نے فوری طور پر بل پر کام کرنا شروع کر دیا اور یکم دسمبر کو ایک خاکہ تیار کر کے ریاستی حکومتوں سے اس پر رائے طلب کی۔ سب سے پہلے اتر پردیش حکومت نے مرکز کے اس بل کو منظور ی دی ۔ مرکزی حکومت کے مطابق بل کو اترپردیش کے ساتھ ساتھ جھارکھنڈ، آسام، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور منی پور وغیرہ ریاستوں نے بھی حمایت دی ہے۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت کے مجوزہ بل کے مطابق ایک ہی نشست میں زبانی، تحریری یا پھر میسج یا ای میل کے ذریعہ سے دی جانے والی طلاق غیر قانونی ہوگی اور جوبھی شخص اس طرح سے طلاق دے گا اس کو تین سال کی سزا کے ساتھ جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔ یعنی ایک ہی نشست میں تین طلاق دینا اب غیر ضمانتی اور سنجیدہ جرائم کے زمرے میں شامل ہوگا۔

ادھر، آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے ترجمان اور مشہور عالم دین مولانا خلیل الرحمان سجاد نعمانی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کے تین طلاق کے مسئلے پر پیش کرنے والے مجوزہ بل پرغور وخوض کے لئے مسلم پرسنل لا بورڈ کی مسلم جماعتوں کے ساتھ17دسمبر کو دہلی میں میٹنگ بلائی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مسلم پرسنل لابورڈ حکومت کے تین طلاق کے مسئلے پر اٹھائےقدم سے واقف ہے اور اس مسئلہ پر غور کو خوض کرنے کے لئے تمام مسلم جماعتوں کو دعوت دی گئی ہے تاکہ اس معاملے پر تمام مسلم جماعت کے سربراہان سر جوڑ کر اس حساس موضوع پر سنجیدگی سے بات چیت کرسکیں۔

انہوں نے کہاکہ میڈیا کے حوالے سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ وزارتی گروپ نے تین طلاق کو ختم کرنے پر گزشتہ ماہ غور و خوض کیا تھا اور اس کے لئے حکومت پارلیمنٹ کے سرما ئی اجلاس میں ایک بل پیش کرنے جارہی ہے۔

مولانا نعمانی نے کہاکہ اس مجوز ہ بل کو دیکھنے کے بعد ہی اس پر کوئی رائے دی جاسکتی ہے اور مسلم پرسنل لا بورڈ دیگر مسلم جماعتوں کے ساتھ مل کر جو فیصلہ کرے گا وہی ہمارے لئے اہم ہوگا۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Dec 2017, 4:58 PM