بائیجو کے ملازمین کو راحت، جنوری کی تنخواہ کیسے ملی ملازمین کو
بائیجو کمپنی بہت سے محاذوں پر جدوجہد کر رہی ہے، بشمول قرض کی ادائیگی میں تاخیر، بڑھتے ہوئے نقصانات اور سرمایہ کاروں کا شریک بانی رویندرن کی برطرفی کا مطالبہ۔
ایجوٹیک کمپنی بائیجو مشکل وقت سے گزر رہی ہے لیکن کمپنی کے سی ای او اور شریک بانی بائیجو رویندرن نے اپنے ملازمین کو جنوری کے مہینے کی تنخواہ ادا کر دی ہے۔ بائیجو رویندرن نے اپنے ملازمین کو لکھے خط میں یہ جانکاری دی ہے۔ رویندرن نے لکھا ہے کہ اس بار تنخواہوں کی ادائیگی کی جدوجہد پہلے سے زیادہ تھی اور انہیں اپنے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے پہاڑ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
لائیو منٹ کی رپورٹ کے مطابق بائیجو کے سی ای او بائیجو رویندرن نے اتوار کو ملازمین کو لکھے گئے خط میں کہا کہ کمپنی نے ان کی جنوری کی تنخواہیں مقررہ وقت سے پہلے ہی جمع کرادی ہیں۔ بائیجو اپنے آپریشنل اخراجات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اور ایسی صورت حال میں ملازمین کی ماہانہ تنخواہ پر دستخط کرنا ایک بڑی بات ہو سکتی ہے، جس کا اظہار رویندرن نے اپنے خط میں بھی کیا ہے۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق رویندرن نے ملازمین کو لکھے خط میں کہا، ’’مجھے معلوم ہے کہ آپ کو بتایا گیا تھا کہ آپ کو پیر تک تنخواہ مل جائے گی… لیکن آپ کو پیر تک انتظار نہیں کرنا پڑا۔ ‘‘ رویندرن نے خط میں اپنے ذاتی چیلنجوں کے بارے میں بھی تفصیل سے لکھا ہے۔ بائیجو رویندرن نے لکھا کہ "دنیا میری روزمرہ کی جدوجہد کے بارے میں باقاعدگی سے پڑھتی ہے لیکن میں کسی دن آپ کو اپنے معجزات کے بارے میں بتاؤں گا جو ہر مہینے ہو رہے ہیں، مجھے یقین ہے کہ وقت کی ہر جدوجہد کے ساتھ کوئی نہ کوئی چیز چھپی ہوئی ہوتی ہے، چاہے کوئی معجزہ سامنے آجائے، مجھے اس کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آگے بڑھتے رہیں."
بائیجوایک کے بعد ایک مسائل کا سامنا کر رہی ہے۔ 3 فروری 2024 کو خبر آئی کہ کمپنی کی امریکی یونٹ بائیجو الفانے دیوالیہ پن کی درخواست دائر کی ہے۔ اس سے ایک دن پہلے سرمایہ کاروں نے بائیجو کے سی ای او بائیجو رویندرن کو بھی بورڈ سے نکالنے کی کوشش کی تھی۔ بائیجو الفا اپنا 1.2 بلین ڈالر کا قرض ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس وجہ سے اس نے دیوالیہ ہونے کی درخواست دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : تحریک انصاف کے اپنی انتخابی مہم کے لیے متبادل راستے
اقتصادی پورٹل منی کنٹرول کی رپورٹ کے مطابق، بائیجوکے لیے ماہانہ 70 کروڑ روپے تک تنخواہ میں شامل کرنا پڑتا ہے۔ مالی سال 2022 میں اس کا کل خرچ 13,668 کروڑ روپے تھا۔ کمپنی رائٹس ایشو کے ذریعے اپنے سرمایہ کاروں سے $200 ملین اکٹھا کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس کی قیمت $200-225 ملین ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ 22 بلین ڈالر کی اس کی بلند ترین قیمت سے تقریباً 99 فیصد کم ہے۔
بائیجو ملازمین کو فارغ کر رہا ہے اور کئی مواقع پر ان ملازمین کو مکمل اور حتمی ادائیگیوں میں بھی تاخیر کر چکا ہے۔ کمپنی نے مبینہ طور پر اکتوبر میں اپنی افرادی قوت کو 3,000-3,500 تک کم کرنے کی کوششیں کی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔