ضمنی انتخابات: گنگوہ میں ڈی ایم اور بی جے پی کی ساز باز، جانچ کرے الیکشن کمیشن، پرینکا
پرینکا گاندھی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی پارٹی اتنے گھمنڈ میں ہے کہ ان کا وزیر گنگوہ میں ہمارے جیتنے والے امیدوار کو ووٹوں کی گنتی کے مرکز سے نکال کر عوام کا فیصلہ بدلنے کی کوشش میں ہے
گنگوہ میں ڈی ایم کی بی جے پی سے ساز باز، جانچ کرے ای سی، پرینکا گاندھی
نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اترپردیش کی گنگوہ اسمبلی سیٹ کے لئے ہو رہے ضمنی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی میں آج ریاستی حکومت کے ایک وزیر پر دباؤ بنانے کا الزام لگایا اور چناؤ کمیشن سے اس کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا۔
پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’بھارتیہ جنتا پارٹی پارٹی اتنے گھمنڈ میں ہے کہ ان کا وزیر گنگوہ میں ہمارے جیتنے والے امیدوار کو ووٹوں کی گنتی کے مرکز سے نکال کر عوام کا فیصلہ بدلنے کی کوشش میں ہے۔ضلع مجسٹریٹ کو پانچ پانچ بار فون پر لیڈ کم کرانے کے حکم دیئے جارہے تھے۔‘‘
کانگریس جنرل سکریٹری نے اسے جمہوریت کے ساتھ ناانصافی بتایا اورچناؤ کمیشن سے اس معاملے کی جانچ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، ’’یہ جمہوریت کی توہین ہے۔ اترپردیش کانگریس اس کے خلاف سختی سے لڑے گی۔ چناؤ کمیشن اس معاملے کی منصفانہ جانچ کرائے۔‘‘
پارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ گنگوہ سیٹ کے ضمنی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے 25 دور تک کانگریس امیدوار نعمان مسعود مسلسل سبقت بنائے ہوئے تھے لیکن اچانک اگلے کچھ ہی دور میں بی جے پی کے چودھری کرت سنگھ آگے نکل گئے۔ پارٹی لیڈروں کا کہنا ہے کہ یہ دباؤ کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
یوپی میں بی جے پی 8، ایس پی 2 اور بی ایس پی ایک سیٹ پر جیت کے قریب
اترپردیش کی 11 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں جمعرات کو برسراقتدار بی جے پی اور اپنا دل(ایس)اتحاد آٹھ سیٹوں پر فیصلہ کن سبقت حاصل کرچکے ہیں جبکہ دو سیٹوں پر سماج وادی پارٹی اور ایک پر بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار کو سبقت حاصل ہے۔
الیکشن کمیشن سے موصول اطلاعات کے مطابق لکھنؤ کینٹ، گوند نگر، اگلاس ،مانکپور اور بلہا اسمبلی سیٹوں پر بی جے پی کے امیدوار آگے ہیں جبکہ مئو کے گھوسی اسمبلی سیٹ پر آزاد امیدوار نے بی جے پی کو سخت ٹکر دی ہے۔ سہارنپور کی گنگوہ سیٹ پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ چل رہا ہے۔ ابتدائی رجحانات میں سبقت حاصل کرنے والے کانگریس کی نعمان مسعود اب بی جے پی کے کرت سنگھ سے پیچھے چل رہے ہیں۔
رامپور میں ایس پی امیدوار جیت کی دہلیز پر ہیں جبکہ بارہ بنکی کے زید پور سیٹ پر ایس پی کو بی جے پی امیدوار پر سبقت حاصل ہے۔ امبیڈکر نگر کی جلال پور سیٹ پر بی ایس پی امیدوار بی جے پی سے آگے چل رہے ہیں جبکہ پرتاپ گڑھ میں بی جے پی کی اتحاد اپنا دل(ایس) کے امیدوار کو سبقت حاصل ہے۔
راجستھان میں ایک سیٹ پر کانگریس اور ایک پر آر ایل پی آگے
راجستھان کی دو اسمبلی سیٹوں پر ووٹوں کی گنتی جاری ہے، ایک سیٹ پر کانگریس اور ایک پر بی جے پی حمایت یافتہ پارٹی آر ایل پی آگے ہے، کانگریس مانڈوا اسمبلی سیٹ پر سبقت بنائے ہوئے ہیں
گجرات میں 3 سیٹوں پرکانگریس آگے
گجرات میں 6 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخاب کے پیش نظر ووٹوں کی گنتی آج جاری ہے اور ان چھ سیٹوں میں 3 پر کانگریس اور 3 پر بی جے پی امیدواروں نے سبقت بنا رکھی ہے۔
رام پور میں ایس پی امیدوار تزئین فاطمہ جیت کے قریب
لکھنؤ: اترپردیش کی رامپور اسمبلی سیٹ پر سماجوادی پارٹی امیدوار تزئین فاطمہ جیت کی جانب گامزن ہیں اور انہوں نے اپنے حریف امیدوار پر 17137 ہزار ووٹوں کی سبقت حاصل کرلی ہے۔
ایس پی امیدوار تزئین فاطمہ نے اپنے قریبی حریف بی جے پی امیدوار بھارت بھوشن گپتا سے 20ویں راونڈ کی گنتی کے بعد 17137 ہزار سے زیادہ کے ووٹوں سے آگے چل رہی ہیں۔ رامپور میں کانگریس تیسرے اور بہوجن سماج پارٹی چوتھے مقام پر ہیں۔
پڈوچیری: کامراج نگر اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار جان کمار فتحیاب
کامراج نگر اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار اے. جان کمار نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں جان کمار نے 14782 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے قریبی حریف کو 7611 ووٹ ملے۔ گویا کہ انھوں نے یہ کامیابی 7 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے حاصل کی ہے۔
یو پی اور گجرات میں بی جے پی کا برا حال، بیشتر سیٹوں پر پیچھے
مہاراشٹر اور ہریانہ میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے ساتھ آج 17 ریاستوں کی 51 اسمبلی اور دو لوک سبھا سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج بھی اعلان کیے جائیں گے، ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے سے جاری۔
اتر پردیش: سماجوادی پارٹی کی تزئین فاطمہ رام پور اسمبلی سیٹ سے 6364 ووٹوں سے آگے
اتر پردیش سے بی جے پی کے لیے بہت اچھی خبر نہیں آ رہی ہے۔ یہاں کئی اسمبلی سیٹوں پر الیکشن کرائے گئے ہیں جن میں سے رام پور اسمبلی سیٹ پر سماجوادی پارٹی کی تزئین فاطمہ شروعاتی دو راؤنڈ میں بی جے پی امیدوار سے 6364 ووٹوں سے آگے چل رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ آج 17 ریاستوں کی 51 اسمبلی سیٹوں اور 2 لوک سبھا سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج کا بھی اعلان ہونا ہے۔ اس کے لیے ووٹوں کی گنتی 8 بجے سے شروع ہو چکی ہے اور رجحانات آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔