طیارہ اغوا قانون کے تحت پہلی سزا، ممبئی کے کاروباری کو عمرقید و 5 کروڑ کا جرمانہ
سلا نے 30 اکتوبر، 2017 کو جیٹ ایئرویز کی ممبئی سے دہلی جا رہی پرواز کے ٹوائلیٹ میں انگریزی اور اردو میں لکھا خط رکھ دیا تھا جس میں طیارے کو پاک مقبوضہ کشمیر لے جانے کو کہا گیا تھا۔
احمد آباد: ملک میں نئے اور سخت طیارہ اغوا قانون کے تحت پہلی سزا کے طورپر گجرات کے احمد آباد میں واقع قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت نے تقریباً دو برس قبل اکتوبر، 2016 میں جیٹ ایئرویز کے ایک طیارہ میں افراتفری مچانے والے ممبئی کے زیورات کے کاروباری برجو سلا کو عمر قید اور پانچ کروڑ روپے کے جرمانہ کی سزا سنائی۔
سلا نے 30 اکتوبر، 2017 کو جیٹ ایئرویز کی ممبئی سے دہلی جا رہی پرواز کے ٹوائلیٹ میں انگریزی اور اردو میں لکھا خط رکھ دیا تھا جس میں طیارے کو پاک مقبوضہ کشمیر لے جانے کو کہا گیا تھا۔ خط میں لکھا تھا کہ طیارہ میں 12 اغوا کرنے والے لوگ سوار ہیں اور اس کے کوریر روم میں دھماکہ خیز مادہ رکھا ہے۔ اگر طیارہ کو دوسری جگہ اتارا گیا تو تباہی مچ جائے گی۔ اس نے یہ خط انگریزی میں تیار کرکے اس کا اردو ترجمہ گوگل ٹرانسلیٹر کے ذریعہ ممبئی کے اپنے دفتر میں پرواز کے دن ہی کیا تھا۔
اس نے قبول کیا کہ اس نے اسی طیارہ کمپنی میں ملازم رہی اپنی سابق گرل فرینڈ کو پھر سے پانے کی امید اور طیارہ کمپنی کو بدنام اور بند کرانے کی نیت سے اغوا سے متعلق خط لکھا تھا۔ طیارہ کو بعد میں احمد آباد میں ایمرجنسی لینڈنگ کرانی پڑی تھی۔ بعد میں اسی طیارہ کے بزنس کلاس میں سفر کر رہے سلا کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
خصوصی جج ایم کے دوے نے برجو سلا کو اینٹی ہائی جیکنگ ایکٹ 2016 کے تحت عمر قید کی سزا کے ساتھ ساتھ پانچ کروڑ کا جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا۔ اسے پائلٹ اور کوپائلٹ کو ایک ایک لاکھ اور ایئر ہوسٹس کو پچاس پچاس ہزار اور اس وقت طیارہ میں سوار رہے تمام مسافروں کو پچیس پچیس ہزار روپے کا ہرجانہ دینا ہوگا۔ یہ مذکورہ قانون کے تحت پہلا معاملہ تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔