کورونا بحران : بہار میں آج سے بس سروس شروع، لیکن گائیڈ لائن کا رکھنا ہوگا خیال

حکومت بہار نے شرائط کے ساتھ آج سے بس سروس شروع کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ چیف سکریٹری کی صدارت میں پیر کے روز ہوئی میٹنگ میں عوامی ٹرانسپورٹیشن نظام کو شروع کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

بہار میں 25 اگست سے بسوں اور دیگر عوامی ٹرانسپورٹیشن نظام کو شروع کر دیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری کی صدارت میں پیر کے روز ہوئی کرائسس مینجمنٹ گروپ کی میٹنگ میں فیصلہ لیے جانے کے بعد ریاست کے ٹرانسپورٹیشن سکریٹری سنجے کمار اگروال نے اس سلسلے میں سبھی ضلع مجسٹریٹس اور پولس سپرنٹنڈنٹس کو خط لکھ کر ہدایات جاری کی ہے۔

سنجے اگروال نے بتایا کہ ریاست میں نافذ اَن لاک-3 کے عمل میں عوامی ٹرانسپورٹیشن (آٹو، ٹیکسی، کیب کو چھوڑ کر) پر روک تھی۔ کرائسس مینجمنٹ گروپ کی میٹنگ میں لیے گئے فیصلہ کے تحت 25 اگست کو ریاست میں بسوں اور دیگر عوامی ٹرانسپورٹس کو چلایا جائے گا۔ حالانکہ کورونا کے سبب اس میں کئی ضابطوں پر عمل کرنا لازمی کیا گیا ہے۔


ٹرانسپورٹیشن سکریٹری سنجے اگروال کا کہنا ہے کہ بسوں یا دیگر عوامی ٹرانسپورٹس میں 'ایک سیٹ، ایک شخص' کے ضابطہ پر عمل کیا جائے گا۔ بسوں میں سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھنا ہوگا اور بس ڈرائیور، کنڈکٹر کے ساتھ ساتھ سبھی مسافروں کو بھی ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ سکریٹری نے کووڈ-19 کے تحت بسس سروس کے لیے مقررہ گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی۔

پیر کے روز سنجے اگروال نے کہا تھا کہ شرائط و ضوابط پر عمل نہیں کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور بس کا پرمٹ رد کرنے کی بھی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ شرائط و ضوابط کے تحت گاڑی کو روزانہ دھلوانے، صاف ستھرا رکھنے اور وقت وقت پر (منزل تک پہنچنے پر) سینیٹائز کرانا یقینی کروائیں گے۔ ڈرائیور و کنڈکٹر کو صاف کپڑے، ماسک، دستانہ پہننا لازمی کیا گیا ہے۔


گاڑیوں کے اندر و باہر کورونا سے بچاؤ کے طریقوں کے پوسٹر، اسٹیکر لگوائیں گے اور ضلع انتظامیہ کے ذریعہ دستیاب کرائے گئے پمفلٹوں کو مسافروں میں تقسیم کیا جائے گا۔ گاڑیوں میں چڑھنے اور اترنے کے وقت سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل ضروری ہوگا۔ مقررہ سیٹ کے علاوہ ایک بھی مسافر کو اس گاڑی میں نہیں چڑھنے دیا جائے گا۔ گاڑیوں میں چڑھنے سے پہلے مسافروں کو ہاتھ صاف کرنے کے لیے سینیٹائزر کا انتظام بھی لازمی کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Aug 2020, 3:08 PM