لکھیم پور کھیری: بندر کو کچلنے کی پاداش میں بس ڈرائیور پر 2.5 لاکھ روپے کا جرمانہ

بس ایک مقامی ٹرانسپورٹر سے وابستہ ہے اور یہ لکھیم پور کھیری ضلع کے پلیا اور گولا قصبوں کے درمیان دن میں کئی مرتبہ چلائی جاتی ہے۔

علامتی تصویر / آئی اے این ایس
علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھیم پور کھیری: اتر پردیش کے دودھوا ٹائیگر ریزو کے کور فاریسٹ ایریا میں ایک بندر کچلنے کی پاداش میں بس ڈرائیور پر 2.5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ جنگلات کے افسران نے کہا کہ ڈرائیور نے فرار ہونے کی کوشش کی، لیکن اسے حراست میں لے لیا گیا اور بس کو بھی قبضہ میں لے لیا گیا۔ مالک کی جانب سے جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی گاڑی کو چھوڑا گیا۔ بس ایک مقامی ٹرانسپورٹر سے وابستہ ہے اور یہ لکھیم پور کھیری ضلع کے پلیا اور گولا قصبوں کے درمیان دن میں کئی مرتبہ چلائی جاتی ہے۔

رینج افسر منوج کشیپ نے کہا کہ چونکہ حادثہ ایک ریاستی شاہراہ پر پیش آیا، لہذا اس معاملہ میں صرف جرمانہ کا التزام ہے۔ بصورت دیگر ڈرائیور کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر گاڑی پر الگ جرمانہ ادا کرنا ہوتا ہے۔


آئی اے این ایس نے ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ بس 70 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے دوڑ رہی تھی جبکہ اس راستہ پر رفتار کی حد 40 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ عموماً چیک پوسٹ پر تعینات ملازمین جنگل سے گزرنے والی گاڑیوں پر نظر رکھتے ہیں اور ٹرکوں و بسوں جیسی بھاری گاڑیوں کے داخل ہونے کے مقام پر کاغذ کی ایک پرچی جاری کی جاتی ہے۔

اس کے بعد ڈرائیوروں کو 22 منٹ کے اندر جنگل پار کرنے کی صلاح دی جاتی ہے۔ اس سے ہر گاڑی کی رفتار پر نظر رکھی جا سکتی ہے۔ خیال رہے کہ لکھیم پور کھیری ضلع کے مختلف جنگلات کے علاقوں میں گزشتہ 2 سالوں کے اندر تیز رفتار گاڑیوں کی زد میں آنے سے 8 گھڑیالوں کی موت ہو چکی ہے۔


گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں گولا لکھیم پور ریاستی شاہراہ پر ریزرو کے بفر ایریا کے پاس سڑک حادثہ میں ایک جوان شیرنی کی موت ہو گئی تھی۔ قبل ازیں، جولائی 2020 میں گجرات کی ایک ٹورسٹ بس کمپنی پر اسی جنگلات کی رینج میں ایک چِتّی دار ہرن کو کچلنے پر 4.5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔