براڑی معاملہ: پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ لٹکنا، ہلاکت کا معمہ ہنوز حل طلب

ایک ہی خاندان کے 11 لوگوں کی موت کی وجہ جادو ٹونا ہو، خودکشی ہو یا پھر کسی منصوبہ بند سازش کا نتیجہ، لیکن ان کے پڑوسیوں کو ابھی تک یقین نہیں ہو رہا کہ پوری فیملی ہلاک ہو چکی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

براڑی میں ایک ہی خاندان کے ہلاک 11 لوگوں میں سے 6 لوگوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ان کی موت لٹکنے سے ہوئی ہے۔ پولس ذرائع کے مطابق اب تک جن جن لوگوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی ہے ان کی موت لٹکنے کی وجہ سے ہی معلوم پڑ رہی ہے۔ اس سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بقیہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی مرنے کی وجہ لٹکنا ہی ہوگا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مدنظر پولس کو یہ معاملہ جادو ٹونا یا خودکشی کا ہی لگ رہا ہے لیکن اس کی جانچ ہر زاویے سے کی جا رہی ہے۔ دہلی واقع سنت نگر براڑی کے بھاٹیا ہاؤس میں اتوار کی صبح مشتبہ حالت میں ملی ان 11 لاشوں کے متعلق کئی طرح کی باتیں سامنے آ رہی ہیں اور گھر سے جس طرح کی چیزیں برآمد ہو رہی ہیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ خاندان کے سبھی افراد ’ہری بھگوان‘ کو ماننے والے تھے اور پڑوسیوں کے مطابق ان کے گھر میں اکثر پوجا پاٹھ بھی ہوا کرتی تھی۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ جس مکان سے ان کی لاش برآمد ہوئی ہے وہاں باہر کی دیوار پر 11 پائپ لگے ہوئے تھے اور ان پائپ سے پانی بھی نہیں نکلتا تھا۔ اس وجہ سے اَندھ وشواس کا معاملہ مزید مضبوط ہو جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اتوار کو ہی پولس کو گھر میں بنے مندر کے پاس سےنوٹ بک برآمد ہوئی تھی جس میں سال 2017 سے ہی نوٹس لکھے جا رہے تھے اور یہ خاندان اس تحریر کردہ باتوں پر عمل کرتا تھا۔ پولس کو گھر سے لاشیں جس حالت میں برآمد ہوئی ہیں اس کا تذکرہ بھی نوٹس بک میں درج ہے اورلٹکنے سے قبل سبھی نے اس پر عمل کیا۔ وہ پوائنٹس اس طرح ہیں:

1. پٹیاں اچھے سے باندھنی ہے۔ کچھ بھی نظر نہیں آنا چاہیے۔

2. جمعرات یا اتوار کا دن منتخب کریں۔

3. رَسّی کے ساتھ سوتی چُنّیاں یا ساڑی کا استعمال کرنا ہے۔

4. سات دن بعد لگاتار پوجا کرنی ہے، تھوڑی لگن اور سادھنا سے۔ اگر کوئی آجائے تو اس کے اگلے دن پھر شروع کریں گے۔

5. بے بے کھڑی نہیں ہو سکتیں تو الگ کمرے میں لیٹ سکتی ہیں۔

6. سب کی سوچ ایک جیسی ہونی چاہیے، یہ کرتے ہی تمہارے آگے کے کام عزم کے ساتھ شروع ہوں گے۔

7. مدھم روشنی کا استعمال کرنا ہے۔

8. ہاتھوں کی پٹیاں بچ جائیں تو اسے آنکھوں پر دوہر اکر لیں۔

9. منھ کی پٹی بھی رومال سے ڈبل کر لیں۔

10. رات کے 12 سے 1 بجے کے درمیان عمل کرنا ہے۔ اس کے پہلے ہوَن کرنا ہے۔

گھر کی دیوار پر لگے 11 پائپ
گھر کی دیوار پر لگے 11 پائپ

مذکورہ بالا نوٹس کے پیش نظر پولس کا کہنا ہے کہ جادو ٹونا سے انکار ممکن نہیں ہے۔ لیکن اس خاندان کے ایک قریبی رشتہ دار نے اس واقعہ میں سازش کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ 77 سالہ مہلوک خاتون نارائن دیوی کے ناتی کیتن ناگپال کا الزام ہے کہ ان سبھی کو منصوبہ بند طریقے سے مارا گیا ہے۔ انھوں نے پولس کی طرف سے ظاہر کی جا رہی اجتماعی خودکشی یا جادو ٹونے کے امکان کو سرے سے خارج کر دیا ہے۔ ناگپال کا کہنا ہے کہ ’’وہ پڑھے لکھے لوگ تھے، اندھی تقلید کرنے والے نہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’یہ ایک خوشحال فیملی تھی۔ اس لیے پیسوں کی وجہ سے خودکشی کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔‘‘

اس درمیان یہ بھی خبر گشت کر رہی ہے کہ یہ خاندان جس بابا کا بھکت تھا وہ اس وقت جیل میں بند ہے۔ ذرائع کے مطابق خاندان کے ایک نزدیکی شخص نے پولس پوچھ تاچھ میں کئی باباؤں کا نام بتائے ہیں لیکن جیل میں بند بابا پر شک اس لیے ہے کیونکہ وہ بھی ہری بھگوان کی پوجا کرتا ہے۔ جیل میں بند اس بابا پر پولس کو اس لیے بھی شک ہے کیونکہ بابا پر پہلے بھی تنتر منتر کرنے کا الزام عائد ہوتا رہا ہے۔

بہر حال، اس وقت براڑی میں افرا تفری کا عالم ہے اور پڑوسیوں کو ابھی تک یقین نہیں ہو رہا ہے کہ پوری فیملی کے افراد ایک ساتھ ہلاک ہو گئے ہیں۔ مہلوکین میں شامل 15 سالہ دھرو اور شیوم کے پڑوسی دوست جتن کا کہنا ہے کہ وہ دونوں نویں درجہ میں پڑھا کرتے تھے۔ وہ بتاتا ہے کہ ’’میں نے انھیں کل (ہفتہ) رات کھیلتے ہوئے دیکھا تھا۔ بھونیش انکل انھیں دیکھ کر خوش ہو رہے تھے۔ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ وہ اب ہمارے درمیان نہیں ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔