بجٹ 2023: مرکزی حکومت زیادہ روزگار فراہم کرنے والے شعبوں کو ’پی ایل آئی منصوبہ‘ میں کرے گی شامل!
جب مرکزی وزیر مالیات آئندہ یکم فروری 2023 کو پارلیمنٹ میں مکمل بجٹ پیش کر رہی ہوں گی تو وہ چھوٹے مینوفیکچرنگ کے لیے مالی حوصلہ افزائی کا اعلان کر سکتی ہیں۔
عام بجٹ 2023 کو لے کر عوام نے بہت ساری امیدیں لگا رکھی ہیں۔ بہت زیادہ دن نہیں بچے ہیں جب مرکزی وزیر مالیات پارلیمنٹ میں مکمل بجٹ پیش کرتی ہوئی نظر آئیں گی۔ ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اس مرتبہ عام بجٹ میں کھلونوں، سائیکل، چمڑا اور جوتا-چپل کے پروڈکشن سے جڑے لوگوں کو بڑی خوشخبری مل سکتی ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق حکومت اس بجٹ میں زیادہ روزگار والے شعبوں کو پی ایل آئی (پروڈکشن پر مبنی حوصلہ افزائی رقم) منصوبہ کا فائدہ دینے کے لیے اس میں شامل کر سکتی ہے۔ یعنی پی ایل آئی منصوبہ کی توسیع ہو سکتی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق جب مرکزی وزیر مالیات آئندہ یکم فروری 2023 کو پارلیمنٹ میں مکمل بجٹ پیش کر رہی ہوں گی تو وہ چھوٹے مینوفیکچرنگ کے لیے مالی حوصلہ افزائی کا اعلان کر سکتی ہیں۔ دراصل ہندوستان میں پی ایل آئی منصوبہ میں تیار مصنوعات کی تیز فروخت (بیسک سال سےزیادہ) پر 4 فیصد سے 6 فیصد تک حوصلہ افزائی رقم کی توسیع کی جا سکتی ہے۔ ساتھ ہی اہل کمپنیوں کو بیسک سال کے بعد 5 سالوں کی مدت کے لیے کور کیا جائے گا۔
بتایا جاتا ہے کہ اب مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ مرکز و ریاست کے عوامی سیکٹرس کے اداروں، یونیورسٹیوں، سرکاری امداد یافتہ تعلیمی اداروں، نیشنلائزڈ بینکوں، مقامی بلدیوں، خود مختار تنظیموں، کم از کم 10 فیصد سرکاری/پی ایس یو حصہ داری والی جوائنٹ کمپنیوں کو شامل کر لیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ زیادہ روزگار والے سیکٹرس کو پروڈکشن پر مبنی پی ایل آئی منصوبہ کا فائدہ دینے کے لیے اس کی توسیع کی جا سکتی ہے۔ حکومت پہلے ہی تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے کی پی ایل آئی اسکیم گاڑیوں اور اس کے پارٹس، بڑی الیکٹرانک مشینوں، کپڑا، خوردنی اشیا اور کچھ دیگر شعبوں سمیت مجموعی طور پر 14 سیکٹرس میں نافذ کر چکی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔