ضمنی انتخاب میں بی جے پی کو ہرائیں گے: مایاوتی
مایاوتی نے کہا کہ انہوں نے گورکھ پور اور پھول پور میں امیدوار انہیں اتارے اور ان کی پارٹی کے کارکنان بی جے پی کو ہرانے کے لئے ووٹ کریں گے۔
لکھنؤ: اترپردیش کی گورکھپور اور پھول پور پارلیمانی نشستوں کے ضمنی انتخابات میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے امیدواروں کو حمایت دینے کی خبروں کی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے تصدیق کر دی ہے۔
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ بی جے پی کو ہرانے کے لئے وہ گورکھ پور اور پھول پور میں ہونے جا رہے ضمنی انتخاب کے لئے امیدوار میدان میں نہیں اتار رہیں۔ تاہم انہوں نے 2019 کے عام اتخابات کے لئے اتحاد کرنے کی خبر کو مسترد کر دیا ہے۔
مایاوتی نے کہا ’’ہم نے پھول پور اور گورکھ پور پارلیمانی حلقوں میں اپنے امیدوار نہ لڑانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہماری پارٹی کے کارکنان بی جے پی امیدوار کو ہرانے کے لئے ووٹ کریں گے۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’یوپی میں حال ہی میں راجیہ سبھا اور ودھان پریشد میں ہونے والے چناؤ میں بی جے پی کو ہرانے کے لئے سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی کی طرف سے ایک دوسرے کو ووٹ ٹرانسفر کر دیا جاتا ہے تو یہ چناوی اتحاد نہیں ہے۔‘‘
سماجوادی پارٹی سے اتحاد کی خبر پر انہوں نے کہا ’’میں یہ بات صاف کر دینا چاہتی ہوں کہ ہم نے کسی پارٹی کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں کیا ہے۔ ایس پی-بی ایس پی کے اتحاد کی تمام افواہیں بے بنیاد اور غلط ہیں۔‘‘
قبل ازیں اترپردیش کے گورکھپور کی لوک سبھا سیٹ کے لئے ہونے والے ضمنی الیکشن میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے امیدوار کو حمایت دینے کا اعلان کر دیا۔
گورکھپور پارلیمانی حلقہ کے بی ایس پی کوآرڈنیٹر گھنشیام کھروار نے گورکھپور کے چمپا دیوی پارک میں کارکنان کی میٹنگ میں یہ اعلان کرتے ہوئے ایس پی امیدوار پروین نشاد کوکامیاب بنانے کی اپیل کی۔ کھروار نے گورکھپور میں میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس پی کی صدر مایاوتی کا حکم ہے کہ بی ایس پی کا ہر کارکن اس ضمنی الیکشن میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار کے لئے گھر گھر جاکر ووٹ مانگے۔
میٹنگ میں ایس پی رہنما اور قانون ساز کونسل کے رکن ادے ویر سنگھ بھی موجود تھے۔ کھروار اور سنگھ نے ہاتھ اٹھا کر نشاد کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس اعلان کے بعد سیاسی منظر نامہ میں تبدیلی آسکتی ہے۔ بی جے پی کے امیدوار کی مشکلات میں اضافہ ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
بی ایس پی کے ذریعہ ایس پی کے امیدوار کی حمایت کرنے سے اب گورکھپور پارلیمانی حلقہ میں کانگریس کے امیدوار کی پوزیشن مزید کمزور ہونے کی امید ہے کیونکہ جو اقلیتی ووٹر کانگریس کی امیدوار ڈاکٹر سرہتا کریم کو ووٹ دینے کے حق میں تھے ، وہ اب ایس پی امیدوار کی حمایت میں متحد ہو سکتے ہیں۔
واضح ر ہے کہ یہ سیٹ یوگی آدتیہ ناتھ کے وزیر اعلی بننے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ اس سیٹ پر ووٹنگ 11 مارچ کو ہوگی۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Mar 2018, 4:58 PM