بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی کی والدہ کا انتقال، وزیر اعلیٰ یوگی کا اظہار افسوس
بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی کی والدہ رامرتی کا 92 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا، بتایا گیا ہے کہ مایاوتی دہلی کے لیے روانہ ہو چکی ہیں، وہ وہاں اپنی والدہ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گی
لکھنؤ: بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی کی والدہ رام رتی کا 92 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مایاوتی دہلی کے لیے روانہ ہوئی ہیں، جہاں وہ اپنی والدہ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گی۔ بی ایس پی لیڈر ستیش چندر مشرا مایاوتی کی والدہ کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔
ستیش چندر نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ مایاوتی کی والدہ کو دل کا دورہ پڑا تھا اور اس کی وجہ سے انہوں نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔ وہ 92 سال کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہو گئیں۔ فی الحال، بی ایس پی سربراہ دہلی کے لیے روانہ ہو گئی ہیں۔ وہ اپنی والدہ کی آخری رسومات میں شرکت کرنے جا رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اہل خانہ کے جمع ہونے کے بعد مایاوتی کی والدہ کی آخری رسومات کل دہلی میں ادا کی جائیں گی۔
کئی لیڈروں نے مایاوتی کی والدہ کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے ٹوئٹ کر کے لکھا ہے کہ اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بی ایس پی کی قومی صدر مایاوتی کی والدہ رامرتی جی کے انتقال سے انتہائی دکھ ہوا ہے۔ بھگوان شری رام مرحوم کی روح کو اپنے قدموں میں جگہ دیں اور سوگوار کنبہ کے افراد کو یہ ناقابل تسخیر غم برداشت کرنے کی طاقت دے۔‘‘
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر مایاوتی کی والدہ رام رتی جی کی موت انتہائی دکھ کی بات ہے! خدا مرحوم کو اپنے قدموں میں جگہ عطا فرمائے۔
پر بی ایس پی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ بی ایس پی سربراہ کی والدہ انتہائی ملنسار تھیں اور ہمیشہ اپنے خاندان کے قریب رہتی تھیں۔ وہ اپنے آخری لمحات میں اہل خانہ کے ساتھ رہی اور ہمیشہ ان کے بارے میں سوچتی رہی لیکن وہ ہفتہ کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں۔ تقریباً ایک سال قبل مایاوتی کے والد پربھو دیال کا بھی انتقال ہو چکا ہے۔
مایاوتی کی والدہ کا انتقال ایسے وقت میں ہوا ہے جب وہ یوپی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ان کی جانب سے ہر ضلع میں مسلسل انتخابی مہم چلائی جا رہی ہے اور پارٹی سطح پر بھی کئی ملاقاتوں کا سلسلہ چل رہا ہے۔ ان کی والدہ کے انتقال کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ کچھ دنوں تک ٹھہر سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔