وزیر اعظم کی ڈگری پر بی آر ایس لیڈران کا طنز ’اصلی ڈگری والے بے روزگار، فرضی ڈگری والے کو اعلیٰ عہدہ!‘
تلنگانہ قانون ساز کونسل کی رکن کے کویتا نے بھی پی ایم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں حقیقی ڈگری والوں کو کوئی نوکری نہیں ملتی لیکن بغیر ڈگری والا شخص اعلیٰ عہدے پر فائز ہو جاتا ہے۔
حیدرآباد: بھارت راشٹریہ سمیتی (بی آر ایس) کے لیڈروں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری کو لے کر ان کا مذاق اڑایا ہے۔ بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ کے بعد اب اتوار کو ان کی بہن اور تلنگانہ قانون ساز کونسل کی رکن کے کویتا نے بھی پی ایم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں حقیقی ڈگری والوں کو کوئی نوکری نہیں ملتی لیکن بغیر ڈگری والا شخص اعلیٰ عہدے پر فائز ہو جاتا ہے۔ بی آر ایس کے صدر اور تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کویتا نے بے روزگاری کی بلند شرح پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔
کویتا نے ٹوئٹ کیا ’’بے روزگاری کی شرح 7.8 فیصد ہے، جو 3 ماہ کی بلند ترین سطح! لیکن کیا نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی کوئی فکر یا کوشش ہے؟ آج کے ہندوستان میں حقیقت یہ ہے کہ حقیقی ڈگری والے لوگوں کو کوئی نوکری نہیں ملتی اور بغیر ڈگری والے کو اعلیٰ عہدہ حاصل ہو جاتا ہے۔‘‘
قبل ازیں کے ٹی راما راؤ نے اپنی ڈگریاں دکھانے کی پیشکش کرتے ہوئے وزیر اعظم کا مذاق اڑایا تھا۔ کے ٹی آر نے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد جمعہ کو ٹوئٹ کیا تھا ’’میرے پاس پونے یونیورسٹی سے بایو ٹکنالوجی میں ماسٹرز کی ڈگری ہے اور ساتھ ہی سٹی یونیورسٹی آف نیویارک سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری ہے، دونوں سرٹیفکیٹس کو عوامی طور پر شیئر کر سکتا ہوں۔ وزیر اعظم کے دفتر کو وزیر اعظم مودی کی ڈگری اور پوسٹ گریجویٹ ڈگری سرٹیفکیٹ ظاہر کرانے کی ضرورت نہیں ہے!‘‘
خیال رہے کہ عدالت نے چیف انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) کے اس حکم کو کالعدم قرار دے دیا تھا جس میں پی ایم او کے پبلک انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) اور گجرات یونیورسٹی اور دہلی یونیورسٹی کے پی آئی اوز کو مودی کی انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ ڈگریوں کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔
دریں اثناء ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے کے ٹی آر کے ٹوئٹ پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہں نے لکھا کیا؟ صرف ایک ایم بی اے؟ براہ کرم ایک اور لے لیجئے ’فرضی کانت‘ اسٹائل! بی آر ایس لیڈر نے جواب دیا، ہاں، افسوس کی بات ہے کہ گجرات یونیورسٹی سے ’فیکری‘ یا ’پھینکو گری‘ میں کوئی ماسٹر ڈگری نہیں ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔