بی آر ایس-بی جے پی مل کر کانگریس کو ہرانے کے لیے سرکاری اداروں کا غلط استعمال کر رہے: کانگریس
کانگریس نے تلنگانہ کی بی آر ایس حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست میں اسمبلی انتخاب کے لیے نوٹیفکیشن جاری ہونے سے پہلے ہی مستفیدین کو سبھی نقد فائدے منتقل کرے۔
نئی دہلی: کانگریس نے تلنگانہ اسمبلی انتخاب کے پیش نظر اپنی انتخابی تشہیر کا عمل تیز کر دیا ہے۔ اس دوران ریاست کی چندرشیکھر راؤ حکومت اور مرکز کی مودی حکومت کے خلاف خوب حملے ہو رہے ہیں۔ آج نئی دہلی واقع کناگریس ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بھی تلنگانہ کانگریس صدر ریونت ریڈی نے تلنگانہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ کانگریس کو شکست دینے کے لیے بی آر ایس اور بی جے پی مل کر سرکاری اداروں کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔‘‘
جمعرات کو تلنگانہ کانگریس کے لیڈران نے جانکاری دی کہ سرکاری اداروں کے غلط استعمال کو لے کر انتخابی کمیشن سے شکایت کی گئی ہے۔ اس درمیان کانگریس لیڈران نے مطالبہ کیا کہ بی آر ایس حکومت تلنگانہ اسمبلی انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری ہونے سے پہلے مستفیدین کو سبھی نقد فائدہ منتقل کر دے۔ اس سلسلے میں کانگریس نے انتخابی کمیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ تلنگانہ حکومت کو ہدایت جاری کرے۔
پریس کانفرنس میں تلنگانہ کانگریس صدر ریونت ریڈی کے علاوہ سنٹرل الیکٹورل کمیٹی کے رکن و سابق ٹی پی سی سی صدر اتم کمار ریڈی، قانون ساز پارٹی لیڈر ملو بھٹی وکرمارک اور دیگر لیڈران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کانگریس نے کہا کہ کانگریس نے برسراقتدار پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں کے لیے وزیر اعلیٰ رہائش اور ایم ایل اے کیمپ آفس جیسے سرکاری اداروں کے سیاسی استعمال کی بھی شکایت کی ہے۔ کانگریس نے انتخابی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ بی آر ایس کی حمایت کرنے والے افسران کو اہم انتخابی ذمہ داریاں نہ سونپی جائیں۔ سالوں سے برسراقتدار پارٹی کے ایجنڈے کے مطابق تفریق آمیز طریقے سے کام کرنے والے افسران کے نام انتخابی کمیشن کو دے دیے گئے ہیں۔
ریونت ریڈی نے میڈیا سے کہا کہ تلنگانہ انتخاب میں بی آر ایس اور بی جے پی مل کر کانگریس کو شکست دینے کے لیے سرکاری اداروں کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ کچھ افسران کئی سال سے ایک ہی جگہ پر ہیں، وہ بی آر ایس کو الیکشن فنڈ دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ریٹائرڈ افسران کو مستقل پوسٹنگ دے کر ان سے اپوزیشن پارٹی کو پریشان کرنے کے لیے ’پرائیویٹ آرمی‘ کی طرح کام کرایا جا رہا ہے۔ کانگریس نے کئی میڈیا اداروں کی شکایت بھی انتخابی کمیشن سے کی جن پر کانگریس کے بارے میں غلط خبریں شائع کرنے کا الزام ہے۔ کانگریس نے ایسے میڈا اداروں پر فوراً کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔