برطانیہ: 19 سالہ ہند نژاد طالبہ سمیت 3 افراد کا چاقو مار کر قتل، نائٹ آؤٹ سے واپس آ رہے تھے گھر

ایوننگ اسٹینڈرڈ کی رپورٹ کے مطابق ناٹنگھم شایر پولیس نے کہا کہ طالبہ کے والد سنجے کمار کو صبح تقریباً 4 بجے الکیسٹن روڈ پر بلایا گیا جہاں کمار اور ویبر سڑک پر مردہ پائے گئے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

انگلینڈ کے ناٹنگھم شایر میں 19 سالہ ایک ہند نژاد طالبہ سمیت تین لوگوں کا چاقو مار کر قتل کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ منگل کی صبح کا ہے۔ ایوننگ اسٹینڈرڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق لندن کی گریس کمار اور ساتھی اسٹوڈنٹ ورنبی ویبر ایک نائٹ آؤٹ سے گھر واپس آ رہے تھے۔ اسی دوران الکیسٹن روڈ پر صبح 4 بجے ان کا چاقو مار کر قتل کر دیا گیا۔

رپورٹ میں جانکاری دی گئی ہے کہ رات کو باہر رہنے کے بعد طلبا ہال میں واپس چلے گئے، تب ان پر حملہ ہونے کے بعد انھیں مدد کے لیے چیختے ہوئے سنا گیا۔ کمار انگلینڈ کی انڈر-16 اور انڈر-18 ٹیموں کے علاوہ شمالی لندن مین ساؤتھ گیٹ ہاکی کلب سمیت دوسری ٹیموں کے لیے کھیل چکی ہیں۔ وہ اسیکس میں ووڈفورڈ ویلس کرکٹ کلب کے ساتھ بھی جڑی ہوئی تھیں اور ایک باصلاحیت کرکٹر تھی۔


کلب نے ہند نژاد طالبہ کو مزیدار، دوستانہ رویہ والا اور شاندار شخصیت کی ملکہ بتایا ہے۔ کمار کو گریس اومیلی-کمار کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ اس نے ناٹنگھم یونیورسٹی سے پہلے شمال مشرقی لندن میں اوپن بینکرافٹ اسکول میں پڑھائی کی تھی۔ ایوننگ اسٹینڈرڈ کی رپورٹ کے مطابق ناٹنگھم شایر پولیس نے کہا کہ طالبہ کے والد سنجے کمار کو صبح تقریباً 4 بجے الکیسٹن روڈ پر بلایا گیا جہاں کمار اور ویبر سڑک پر مردہ پائے گئے تھے۔ اس کے بعد افسران کو ملٹن اسٹریٹ کے ایک دیگر واقعہ کے بارے میں بتایا گیا جہاں ایک گاڑی نے تین لوگوں کو روندنے کی کوشش کی تھی۔ فی الحال ان کا علاج اسپتال میں چل رہا ہے۔

مگڈالا روڈ میں بھی ایک شخص کی لاش ملی ہے۔ پولیس نے قتل کے اندیشہ میں ایک 31 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے جو کہ اب بھی پولیس حراست میں ہے۔ ہند نژاد طالبہ کے قتل واقعہ پر چیف کانسٹیبل کیٹ مینیل کا کہنا ہے کہ یہ ایک خوفناک اور افسوسناک واقعہ ہے جس میں تین لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ یہ تینوں واقعات آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور ہم نے ایک شخص کو حراست میں لیا ہے۔ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔