دہلی کی خطرناک آلودگی کے لئے کیجریوال حکومت اور بی جے پی دونوں یکساں طور پر ذمہ دار: دیویندر یادو

دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کو کانگریس کی شیلا دکشت حکومت کے طرز عمل پر کام کرنا چاہیے تاکہ دہلی کو دنیا کی آلودہ ترین راجدھانیوں کی فہرست سے نکالا جا سکے

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس کے صدر دیوندر یادو / تصویر: قومی آواز</p></div>

دہلی کانگریس کے صدر دیوندر یادو / تصویر: قومی آواز

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی کے دہلی اسمبلی میں اپوزیشن کا کردار ادا کرتے کے 8 ارکان، دہلی میونسپل کارپوریشن میں 100 سے زیادہ کونسلر اور پارلیمنٹ میں 7 ارکان ہونے کے باوجود پارٹی منفی سیاست کر کے ہر موضوع پر دہلی کے عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ایم پیز، ایم ایل ایز اور کارپوریشن کے کونسلرز کو اپنے فنڈز سے ماحولیات اور سبز علاقوں کے لیے منصوبہ بنا کر آلودگی کو روکنے کے لئے کام کرنا چاہئے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کو دہلی کو دنیا کے آلودہ ترین راجدھانیوں کی فہرست سے نکالنے کے لیے اسی طرح کام کرنا چاہیے جس طرح ترقی پسند وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کی قیادت میں آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے دہلی میں کانگریس حکومت نے سبز انقلاب لا کر کیا تھا۔ کانگریس کے دور میں آلودگی سے کسی کو فکر نہیں تھی اور اپوزیشن میں موجود بی جے پی ہماری پالیسیوں سے اتفاق کرتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مثبت سیاست کر کے ہی ہم دہلی کو عالمی معیار کی آلودگی سے پاک راجدھانی بنانے کی کوششیں کر سکتے ہیں، جس پر کانگریس پارٹی ہمیشہ کام کرتی رہی ہے۔


دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کی خطرناک آلودگی کے لیے کیجریوال حکومت اور بی جے پی دونوں یکساں طور پر ذمہ دار ہیں، کیونکہ بی جے پی کی حکومت گزشتہ 10 سالوں سے مرکز میں برسراقتدار رہنے کے باوجود الزامات اور جوابی الزامات کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ کیجریوال حکومت آلودگی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے اور خود آلودگی پر قابو پانے کے لیے کچھ کرنے کے بجائے ہمیشہ پڑوسی ریاستوں پر پرالی جلانے اور دیگر چیزوں کو جلانے کا الزام لگاتی نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں اے کیو آئی سال کے 12 مہینے خطرناک سطح پر رہنے سے دہلی کے لوگوں کی زندگی مسلسل خطرہ میں رہتی ہے، لیکن کیجریوال حکومت کو دہلی کے شہریوں کی کوئی فکر نہیں ہے کیونکہ وہ اپنے ذاتی معاملات میں پھنسی ہوئی ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب کیجریوال حکومت آلودگی پر قابو پانے کے لیے حاصل کردہ 742.69 کروڑ روپے کے فنڈز کا صرف 29 فیصد خرچ کر پائی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں نامکمل تیاری کے ساتھ بیان دینے والے بی جے پی لیڈروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ کیجریوال حکومت نے نہ صرف آلودگی پر قابو پانے بلکہ صحت، تعلیم، صفائی ستھرائی، تعمیرات، یہاں تک کہ عوام کو راشن دینے پر بھی گزشتہ 10 برسوں میں پورا فنڈ خرچ نہیں کیا۔ مناسب فنڈز کی کمی کی وجہ سے دہلی حکومت نے صحت کے بجٹ میں 11 فیصد کے ساتھ 1057 کروڑ روپے کی کٹوتی کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ دہلی میں حکومت چلانے کے قابل نہیں ہے۔ وزیر خزانہ آتشی نے صحت کا بجٹ 23-24 میں 9742 کروڑ روپے سے گھٹا کر 24-25 میں 8685 کروڑ روپے کر دیا ہے۔‘‘


دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی حکومت کی طرف سے راجدھانی میں آلودگی کنٹرول مراکز کی ایک ہفتے سے زیادہ کی جاری ہڑتال کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے لاکھوں گاڑیوں کے آلودگی کنٹرول سرٹیفکیٹ ختم ہو چکے ہیں، جو بنیادی طور پر آلودگی کا سبب بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں 600 سے زیادہ پی یو سی مراکز ہیں، جو پی یو سی سرٹیفکیٹ کی فیس میں اضافہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کیجریوال حکومت اور بی جے پی کو انتقامی سیاست کرنے کے بجائے دہلی کے عوام کو سہولیات اور آسان نظام فراہم کرنے کے لیے اپنی طاقت کا استعمال کرنا چاہیے، کیونکہ دہلی کے عوام نے دونوں پارٹیوں کو اپنا قیمتی ووٹ دے کر پارلیمنٹ، اسمبلی اور دہلی میونسپل کارپوریشن تک پہنچایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔