پارلیمنٹ: دونوں ایوانوں میں مہاراشٹر معاملہ پر ہنگامہ، کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی
ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے ضابطہ 267کے تحت مہاراشٹر معاملہ پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔ ڈپٹی چیرمین نے کہا کہ چیرمین صبح ہی صورتحال واضح کرچکے ہیں اور دوبارہ اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی
نئی دہلی: کانگریس اور کچھ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے مہاراشٹر کے سیاسی واقعات پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں زوردار ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے کئی بارکارروائی ملتوی کیے جانے کے بعد پورے دن کے لئے کارروائی ملتوی کرنی پڑی ہنگامہ کی وجہ سے دونوں ایوانوں میں وقفہ سوالات اور وقفہ صفر میں کوئی قانونی کام کاج نہیں ہوسکا۔ سرمائی اجلاس میں یہ پہلا موقع ہے جب اپوزیشن کے ہنگامہ کی وجہ سے کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی کرنی پڑی اور پورے دن کوئی قانونی کام کاج نہیں ہوسکا راجیہ سبھا میں لنچ کے وقفہ کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی اپوزیشن کانگریس، مارکسی کمیونسٹ پارٹی، ترنمول کانگریس اور ڈی ایم کے کے رکن اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے۔ ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے ضابطہ 267کے تحت مہاراشٹر کے معاملہ پر بحث کرانے کی مانگ کی۔ ڈپٹی چیرمین ہری ونش نے کہا کہ اس معاملہ میں چیرمین صبح ہی صورتحال واضح کرچکے ہیں دوبارہ اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں قانونی کام کاج زیرالتوا ہے اور اسے پورا کیا جانا چاہیے۔
ہری ونش نے کہاکہ یہ معاملہ عدالت کے زیرغور ہے اور ویسے بھی مہاراشٹر میں صدر راج سے متعلق موضوع ابھی ایوان کی میز پر نہیں رکھا گیا ہے۔ ڈپٹی چیرمین ہری ونش نے اپوزیشن اراکین کے ہنگامہ کے درمیان ہی وزیرمملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر کو انٹرنیشنل فائنانشیل سروسز سنٹر اتھارٹی بل۔2019واپس لینے کے لئے کہا۔ ایوان نے ہنگامہ کے درمیان ہی اس بل کو واپس لینے کو منظوری دی۔ ہری ونش نے ہنگامہ کررہے اراکین سے پرسکون رہنے اور بائی سیکسول کمیونٹی سے متعلق بل پر بحث ہونے دینے کی اپیل کی۔ اراکین پر اس کا اثر نہ ہوتے دیکھ انہوں نے ایوان کی کارروائی منگل کی دوپہر دو بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔
اس سے پہلے صبح بھی اپوزیشن اراکین کے ہنگامہ کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کرنی پڑی تھی۔ لوک سبھا میں لنچ کے وقفہ کے بعد ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے، سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی سمیت کئی جماعتوں کے اراکین ہنگامہ کرتے ہوئے ایوان کے درمیان آکر نعرہ بازی کرنے لگے۔ پریزائڈنگ افسر میناکشی لیکھی نے ہنگامہ کے درمیان ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھوائے۔ اراکین ہاتھوں میں تختیاں لیکر ’جمہوریت کا قتل بند کرو‘ اور ’تاناشاہی نہیں چلے گی‘ جیسے نعرے لگاتے رہے۔ زوردار ہنگامہ کی وجہ سے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی کردی۔
اس سے پہلے صبح گیارہ بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی کانگریس کے رکن مہاراشٹر کے معاملہ پر ہنگامہ کرنے لگے۔ وہ ہاتھوں میں تختیاں لیکر نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکر کی کرسی کے نزدیک آگئے۔ کیرالہ کے انارکلم سے کانگریس کے رکن ہیبی ایڈن اور کیرالہ کے ہی ترسور سے پارٹی کے رکن ٹی این پرتاپن کالے رنگ کا بڑا سا بینر لیکر ایوان کے درمیان میں آگئے جس پر ’جمہوریت کا قتل بند کرو‘ نعرہ لکھا ہوا تھا۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے انہیں بار بار واررننگ دیتے ہوئے بینر ایوان سے باہر لے جانے کے لئے کہا لیکن اراکین نے ان کی نہیں سنی۔ اسپیکر نے پھر سخت لہجہ میں کہا کہ میں نام لیکر وارننگ دے رہا ہوں۔ ہیبی ایڈن اور پرتاپن، آپ اسے لیکر باہر جائیں لیکن جب ان کی وارننگ کا کوئی اثر نہیں ہوا تو اسیپکر نے دونوں اراکین کو ایوان سے باہر کرنے کی ہدایت دی۔
مارشلوں نے دونوں اراکین کو ایوان سے باہر کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے مارشلوں کے ساتھ بھی دھکا مکی کی۔ اس درمیان دیگر کانگریسی اراکین کی نعرہ بازی چلتی رہی۔ پارٹی کے دو اراکین کو باہر نکالنے کی ہدایت دینے کے بعد ایوان میں نعرہ بازی تیز ہوگئی۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔
ملتوی ہونے کے بعد کارروائی دوپہر 12بجے جیسے ہی شروع ہوئی اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پہلے سے ہی ہاتھ میں‘جمہوریت کا قتل بند کرو‘ جیسے نعروں کی تختیاں لیکر شور و غل کرتے ہوئے اپنی سیٹوں پرکھڑے ہوگئے۔ اس سے پہلے ہنگامہ کرتے ہوئے رکن وقفہ سوالات کی طرح ایوان کے درمیان آکر کارروائی میں رختہ ڈالتے رہنے پر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی منگل کی دوپہر دو بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔