سرجری سے پہلے مریض کے لئے خون کا عطیہ، ڈاکٹر محمد فواز نے پیش کی انسانیت کی مثال

مریض کے اہل خانہ اس وقت تک اسپتال نہیں پہنچے تھے اور ڈاکٹر فواز کو اس کا آپریشن کرنا تھا۔ بڑے دل کے مالک اس ڈاکٹر نے پہلے اپنے خون کا عطیہ کیا اور اس کے بعد سرجری انجام دی

مریض کے لئے اپنے خون کا عطیہ کرتے ایمس کے ڈاکٹر محمد فواز، تصویر ٹوئٹر @Runjhunsharmas
مریض کے لئے اپنے خون کا عطیہ کرتے ایمس کے ڈاکٹر محمد فواز، تصویر ٹوئٹر @Runjhunsharmas
user

عمران

نئی دہلی: کورونا وبا کے دوران دہلی ایمس کے ایک ڈاکٹر نے مثال قائم کر دی ہے۔ مریض کی جان بچانے کے لئے انہوں نے جس جذبہ انسانیت کا مظاہرہ کیا اس کی سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی ہو رہی ہے۔ دراصل ایمس میں پہنچے مریض کی حالت نازک تھی اور اسے فوری طور پر خون کی ضرورت تھی۔

مریض کے اہل خانہ اس وقت تک اسپتال نہیں پہنچے تھے اور ڈاکٹر فواز کو اس کا آپریشن کرنا تھا۔ بڑے دل کے مالک اس ڈاکٹر نے پہلے اپنے خون کا عطیہ کیا اور اس کے بعد سرجری انجام دی۔ سوشل میڈیا پر ڈاکٹر فواز کی خون کا عطیہ دینے والی تصویر وائرل ہو رہی ہے اور لوگ ان کی فرض کی بحسن خوبی انجام دہی کی مثال دے رہے ہیں۔


میڈیا رپورٹ کے مطابق 24 سالہ ڈاکٹر محمد فواز دہلی ایمس کے شعبہ سرجری میں تعینات ہیں۔ منگل کے روز 21 جولائی کو ان کے شعبہ میں ایک مریض کو داخل کیا گیا، جس کے بائیں پیر میں انفیکشن کی وجہ سے سیپٹک ہو چکا تھا۔ مریض کو فوری طور پر خون کی ضرورت تھی ایسے حالات میں ڈاکٹر فواز نے اپنے خون کا عطیہ کر دیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فواز نے کہا، ’’مریض اپنی بیوی کے ساتھ آیا تھا، جو کہ خون کے عطیہ کے لئے جسمانی طور پر صحت مند نہیں تھی۔ میں مریض کو جلد از جلد آپریشن تھیٹر لے جانا چاہتا تھا اور انفیکشن سے متاثرہ حصوں کو نکال دینا چاہتا تھا تاکہ مریض کو حالت کو مستحکم کیا جا سکے۔‘‘


خود ہی آگے بڑھ کر خون دینے کی ضرورت پر ڈاکٹر فواز نے کہا کہ مریض کو خون کی ضرورت تھی لیکن ہم ان کے رشتہ داروں کے اسپتال پہنچنے کا انتظار نہیں کر سکتے تھے، لہذا میں نے خون کا عطیہ درنے اور بلڈ بینک سے کچھ اور یونٹ خون لینے کا فیصلہ کیا۔ مریض کا ہیمو گلوبن کم تھا اور بلڈ بینک میں بھی زیادہ خون دستیاب نہیں تھا۔ مریض کے بلڈ پریشر کو مینیج کرنے اور وینٹی لیٹر پر رکھنے کے لئے باہر سے مدد دی گئی۔ انہیں تین چار یونٹ خون کی ضرورت تھی۔

واضح رہے کہ کورونا کی وبا کے سبب صحت مند لوگ اسپتالوں سے دور ہی رہنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں پہلے کی طرح آگے بڑھ کر خون کا عطیہ کرنے والوں کا فقدان ہے۔ ان حالات میں مریض کے لئے خون کا عطیہ کرنے والے ڈاکٹر فواز کہتے ہیں، ’’وبا کے دور میں لوگوں کی ایک دوسرے تک رسائی مشکل ہو رہی ہے۔ ایک ڈاکٹر کا اہم مقصد مریضوں کی زندگی بچانا ہے۔ اسپتال میں آنے والے ہر ایک مریض کا علاج پوری کوشش کے ساتھ کیا جانا چاہئے۔ ان دنوں اسپتال میں خون کی کمی ہے اس لئے میں نے بلڈ ڈونیٹ کیا۔

ڈاکٹر فواز کی سوشل میڈیا پر خوب تعریف ہو رہی ہے اور مریض کا آپریشن ٹھیک طرح سے پورا ہو جانے پر اس کے اہل خانہ نے ڈاکٹر کا شکریہ ادا کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Jul 2020, 3:11 PM