حجاب تنازعہ کے خلاف ممبئی کی مساجد میں ’یوم سیاہ‘ منایا گیا، دعائیہ مجالس کا انعقاد

ممبئی سمیت ریاست مہاراشٹر کی کئی مساجد میں حجاب کے معاملے اور اسلامی شعار کے موضوع پر علماء اکرام نے خطاب کیا اور دعائیں کیں، اس موقع پر ممبئی پولیس نے مساجد کے باہر سخت پہرہ لگا رکھا تھا۔

تصویر بذریعہ محی الدین التمش
تصویر بذریعہ محی الدین التمش
user

محی الدین التمش

ممبئی: کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی اور مسلم طالبات کے خلاف بھگوا عناصر کی شرانگیزی کے خلاف ممبئی اور مہاراشٹر کے متعدد علاقوں اور شہروں میں احتجاج اور دعائیہ مجالس کا انعقاد کیا گیا اور ممبئی میں یوم سیاہ منایا گیا۔ بائیکلہ علاقے کی مسجدِ قباء اور چور بازار کی ہانڈی والی مسجد میں نمازیوں نےاپنے بازوؤں پر کالی پٹی باندھ کر جمعہ کی نماز ادا کی، اور دعائیہ مجالس میں شرکت کی۔ احتجاج کے پیش نظر ممبئی پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ تمام مذہبی مقامات اور مساجد پر پولیس کا سخت پہرہ تھا۔

بازوؤں پر کالا فیتہ باندھ کر احتجاج:

جنوبی ممبئی کی ہانڈی والی مسجد اور بائیکلہ علاقے کی مسجدِ قباء میں نمازیوں نے اپنے بازوؤں پر کالا فیتہ باندھ کر نماز ادا کی اور شہر و مضافات کی بیشتر مساجد میں فرقہ پرستوں سے ٹکرانے والی مسکان خان اور حجاب تنازع میں مسلمانوں کی سربلندی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔ گزشتہ روز جنوبی ممبئی کی ہانڈی والی مسجد میں علماء کرام کی میٹنگ میں جمعہ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا تھا جس کا اثر ممبئی کی تمام مساجد و مضافاتی مساجد میں بھی رہا۔ ممبئی ہانڈی والا مسجد کے خطیب و امام مولانا اعجاز کشمیری نے بتایا کہ کرناٹک میں جس طرح سے شرپسندوں نے ایک تنہا مسلم طالبہ کو گھیر کر اس کے ساتھ بدتمیزی کی کوشش کی اور اس طالبہ نے اللہ اکبر کا نعرہ بلند کیا تھا، شرپسندوں کو منہ توڑ جواب دے کر آج یہ طالبہ مسلم خواتین اور بچیوں کیلئے قابل تقلید ہو گئی ہے۔ اس طالبہ کی ہمت و حوصلے کیلئے دعائیں کی گئیں اور حجاب اور مسلم خواتین کی سربلندی کیلئے بھی دعائیں ہوئیں۔

حجاب تنازعہ کے خلاف ممبئی کی مساجد میں ’یوم سیاہ‘ منایا گیا، دعائیہ مجالس کا انعقاد

ممبئی سمیت ریاست مہاراشٹر کی کئی مساجد میں حجاب کے معاملے اور اسلامی شعار کے موضوع پر علماء اکرام نے خطاب کیا اور دعائیں کیں۔ اس موقع پر ممبئی پولیس نے مساجد کے باہر سخت پہرہ لگا رکھا تھا۔ ممبئی کے گونڈی علاقے میں نماز جمعہ کے بعد دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا اور حجاب پرپابندی کی مخالفت کی گئی، اور حجاب تنازعے میں مسلم خواتین کی حفاظت اور اسلامی شعار کے ساتھ زندگی گذارنے کے حق کیلئے دعائیں کی گئی۔

میرا روڈ میں حجاب کے حمایت میں خواتین کا احتجاج:

ممبئی کے مضافاتی علاقے میں میرا روڈ میں نماز جمعہ کے بعد بڑے پیمانے پر خواتین اور طالبات حجاب کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئیں اور احتجاج کیا۔ ہم بھارتیہ میرا بھائندر نامی تنظیم کی کال پر میرا روڈ اسٹیشن کے قریب احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں شامل خواتین اور طالبات نے حجاب کو اپنا مذہبی حق قرار دیتے ہوئے حجاب کی بھرپور حمایت کی۔ احتجاج میں شامل خواتین اور طالبات نے حجاب کے ہمراہ تعلیم حاصل کرنے اور زندگی گزارنے کی سہولت کا مطالبہ کیا۔

حجاب تنازعہ کے خلاف ممبئی کی مساجد میں ’یوم سیاہ‘ منایا گیا، دعائیہ مجالس کا انعقاد

ہم بھارتیہ میرابھائندر کے کنوینر ڈاکٹر عظیم الدین نے بتایا کہ جمعہ کی نماز کے بعد مرد و خواتین اور طالبات نے بڑے پیمانے پر جمع ہو کر احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ احتجاج ان لوگوں کے خلاف کیا جا رہا ہے جو مذہب کے نام پر ملک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور ملک کے اصل مدعوں سے عوام کا دھیان ہٹانا چاہتے ہیں۔

احتجاج میں شامل ایک طلبہ نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا سب کا بنیادی حق ہے۔ رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ ہر ہندوستانی کو تعلیم کا حق دیتا ہے۔ اس کے باوجود حجاب کے نام پر مسلم طالبات کو روکا جا رہا ہے۔ اسی ناانصافی کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت حجاب اور پردے کے ساتھ مسلم خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے۔

حجاب تنازعہ کے خلاف ممبئی کی مساجد میں ’یوم سیاہ‘ منایا گیا، دعائیہ مجالس کا انعقاد

پولیس انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے سبب احتجاج کو ملتوی:

ریاست مہاراشٹر کے مختلف شہروں اور علاقوں میں پولیس انتظامیہ کی جانب سے احتجاج کی اجازت نہ ملنے کے سبب احتجاج کو ملتوی کر دیا گیا۔ مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں جمعیتہ علماء ہند نے جمعہ کو یوم حجاب منانے کا اعلان کیا تھا، لیکن پولیس انتظامیہ کی سختی اور پولیس بندوبست کی بناء پر یوم حجاب کا اثر دکھائی نہیں دیا۔

واضح رہے کہ جمعرات کو مالیگاؤں کے عزیر کلو اسٹیڈیم میں بڑے پیمانے پر خواتین اور طالبات نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ حالانکہ ایک روز قبل ہی مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دلیپ ولسے پاٹل نے شہریوں سے حجاب کے معاملے میں احتجاج سے گریز کرنے کی اپیل کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔