عآپ اور کانگریس کی غیر موجودگی میں ایم سی ڈی اسٹینڈنگ کمیٹی کا الیکشن، بی جے پی کے سندر سنگھ تنور فتحیاب قرار

دہلی ایم سی ڈی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی 18ویں نشست پر بی جے پی کے سندر سنگھ تنور کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی اور کانگریس نے اصولوں کی خلاف ورزی کی بنا پر انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

عام آدمی پارٹی اور کانگریس کی غیر حاضری میں ہونے والے دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی 18ویں نشست کے انتخاب میں بی جے پی کے سندر سنگھ تنور کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ یہ نشست بی جے پی کے رہنما کمل جیت سہراوت کے مغربی دہلی سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد خالی ہوئے۔ انتخاب کا آغاز جمعہ کو دوپہر ایک بجے ہوا۔ عام آدمی پارٹی (عآپ) اور کانگریس نے اصولوں کی خلاف ورزی کی بنا پر انتخاب کا بائیکاٹ کیا تھا۔

دراصل، دہلی کے نائب ایل جی ونے کمار سکسینہ نے اسٹینڈنگ کمیٹی کی خالی نشست پر انتخاب کرانے کا حکم رات کو 10 بجے دیا تھا۔ جس کے بعد ایم سی ڈی کے اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ جمعرات کو انتخاب نہیں کرایا جا سکتا، کیونکہ عآپ اور کانگریس کے ارکان اجلاس سے چلے گئے تھے۔ تاہم، بعد میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا گیا۔ میئر شیلی اوبرائے نے 5 اکتوبر کو انتخاب کرانے کی بات کہی تھی، مگر ایل جی نے اس فیصلے کو پلٹ دیا۔


موجودہ صورتحال میں ایڈیشنل کمشنر جتیندر یادو کو انتخابات کا پریزائڈنگ آفیسر مقرر کیا گیا تھا، جنہوں نے اس عمل کی نگرانی کی۔ اس صورتحال پر بی جے پی کے ارکان نے خوشی کا اظہار کیا، جبکہ عآپ اور کانگریس نے اس عمل کی مذمت کی۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے کہا، ’’یہ بہت افسوسناک ہے کہ بی جے پی نے انتخابات میں دھاندلی کی ہے۔ عوام کو یہ واضح ہو گیا کہ ان کے منتخب نمائندے ان کے مفادات کے لیے نہیں بلکہ اپنے مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘‘ کیجریوال نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی عوام کی طاقت پر یقین رکھتی ہے اور وہ آئندہ انتخابات میں عوامی اعتماد کا بھرپور مظاہرہ کریں گے۔

اس کے علاوہ، منیش سسودیا نے بھی اس انتخابی عمل پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ’’یہ انتخابات جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ عوام اس حقیقت کو سمجھیں گے اور ان کی آواز کو سنیں گے۔‘‘ سسودیا نے یہ بھی کہا کہ عوام کا حق ہے کہ وہ اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے اپنی آواز بلند کریں اور بی جے پی کی سیاست کو مسترد کریں۔


کانگریس کے رہنما دیویندر یادو نے کہا، ’’ہندوستان کی جمہوریت میں یہ ایک بدقسمتی کی بات ہے کہ بی جے پی نے انتخابات کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھال لیا ہے۔ کانگریس ہمیشہ عوام کے مفادات کی حمایت کرتی ہے اور ہم اس معاملے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔‘‘

اس تمام صورتحال کے باوجود بی جے پی کے سندر سنگھ تنور نے اپنی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا، ـ’’ہم عوام کی خدمت کے لیے اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھیں گے۔ ہمیں عوام کے اعتماد کو برقرار رکھنا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔